امریکا نے حزب اللہ ملیشیا کے مزید تین ارکان پر پابندی عائد کردی،دو کارکنان لبنانی پارلیمنت کے منتخب ارکان بھی ہیں
باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مزید تین کارکنان پر پابندیاں عاید کردی ہیں۔ان میں لبنانی پارلیمان کے دو منتخب ارکان بھی ہیں۔ان پر اپنا اثرورسوخ بروئے کار لاتے ہوئے حزب اللہ کی سیاسی ومالی معاونت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔
امریکا کے محکمہ خزانہ نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کی سیاسی اور سکیورٹی کی شخصیات کو اپنے عہدوں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے تنظیم کے ضرررساں ایجنڈے کی معاونت اور ایران کے آلہ کار کا کردار ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔
محکمہ خزانہ نے لبنانی پارلیمان کے جن دو ارکان پر پابندیاں عاید کی ہیں، ان کے نام امین شری اور محمد حسن رعد ہیں۔ان کے علاوہ ملیشیا کےایک سکیورٹی عہدے دار وفیق صفا بھی امریکا کی ان نئی پابندیوں کی زد میں آگئے ہیں۔
اس سے قبل امریکا نے الزام عائد کیا تھا کہ واشنگٹن کو جاسوسی ذرائع سے اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ ایران اپنے وفادار گروپوںکو امریکی فوجیوں پر حملوںاور انہیں نشانہ بنانے کیلئے منصوبہ بندی کر رہا ہے.
امریکی سینیٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب کی طرف سے قائم کئے گئے آپریشنل یونٹ ‘فیلق القدس’ کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی نے حزب اللہ کو ایک مکتوب بھیجا گیا جس میں اس سے امریکی فوجیوںکے اغوا اور قتل کی ذمہ داری دی گئی ہے.
کہا گیا ہےکہ وہ امریکیوں کے اغواء یا ان کے قتل کی ذمہ داری سنھبالے۔