امریکا نے سعودی عرب اور یو اے ای کو میزائل ڈیفنس سسٹم فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔

باغی ٹی وی : "بزنس سٹینڈرڈ "کے مطابق بائیڈن انتظامیہ نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو ایران کے خلاف دفاع میں مدد کے لیے دو بڑے پیمانے پر ہتھیاروں کی فروخت کی منظوری دی ہے-

امریکی میزائل ڈیفنس سسٹم کی مالیت 5 ارب ڈالر سے زائد ہے،سعودی عرب 3.05 ارب اور یو اے ای 2.25 ارب ڈالرزکا میزائل ڈیفنس سسٹم خریدے گا میزائل ڈیفنس اور اس سے متعلقہ فروخت گزشتہ ماہ صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطیٰ کے دورے کے بعد ہوئی، جس کے دوران انہوں نے سعودی عرب میں متعدد علاقائی رہنماؤں سے ملاقات کی۔

سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں حالیہ مہینوں میں یمن میں ایران کی حمایت یافتہ حوثی باغی تحریک کے راکٹ حملوں سے متاثر ہوئے ہیں۔

خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ سعودی عرب امریکا سے 300 پٹریاٹ ایم آئی ایم میزائل سسٹم خریدے گا جبکہ یواے ای زمین سے فضا میں مار کرنے والا تھاڑ میزائل خریدے گا میزائل سسٹم لانگ رینج بیلسٹک،کروز میزائل اور جنگی طیارہ مار گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

امریکا نے روسی صدر کی "گرل فرینڈ” سمیت دیگراہم روسی شخصیات پر نئی پابندیاں عائد کر دیں

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنے نوٹس میں کانگریس کو فروخت کے بارے میں مطلع کرتے ہوئے کہا کہ "مجوزہ فروخت سعودی عرب کی موجودہ اور مستقبل کے خطرات سے نمٹنے کے لیے پیٹریاٹ GEM-T میزائلوں کے گھٹتے ہوئے ذخیرے کو بھرنے کی صلاحیت کو بہتر بنائے گی۔”

محکمے نے کہا کہ یہ میزائل سعودی عرب کی سرحدوں کے دفاع کے لیے سرحد پار سے مسلسل حوثیوں کے بغیر پائلٹ کے فضائی نظام اور سعودی عرب میں شہری مقامات اور اہم انفراسٹرکچر پر بیلسٹک میزائل حملوں کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں۔”

متحدہ عرب امارات کے لیے، محکمہ نے کہا کہ یہ فروخت "امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کو ایک اہم علاقائی پارٹنر کی سلامتی کو بہتر بنانے میں مدد دے گی۔

اپنی انتظامیہ کے اوائل میں بائیڈن نے یمن میں ان کے اقدامات کی وجہ سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات دونوں کو ہتھیاروں کی فروخت بند کرنے یا کم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

نینسی پلوسی کا دورہ تائیوان:چین نے احتجاجاً امریکی سفیر کو طلب کرلیا

Shares: