واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کو مستحکم اور مضبوط معاشی بنیادوں پر کھڑا دیکھنا چاہتا ہے-
باغی ٹی وی : واشنگٹن میں پریس کانفرنس میں نیڈپرائس نے پاکستان میں امریکی سفیرکی عمران خان سے ممکنہ ملاقات کے بارے میں ٹھوس بیان دینے سے گریز کیا مگر کہا کہ امریکی سفیر نہ صرف حکومتی شخصیات بلکہ اپوزیشن،بزنس کمیونٹی اور سول سوسائٹی کے اسٹیک ہولڈرز سے بھی ملتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کو مستحکم اور مضبوط معاشی بنیادوں پر کھڑا دیکھنا چاہتا ہے اور اس مقصد کے حصول کے لیےپاکستانی پارٹنرز سے مل کر کام جاری رکھے گا۔
واضح رہے کہ حال ہی میں چئیرمین تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نےامریکی نشریاتی ادارے سی این این کو دیئے گئے خصوصی انٹرویومیں کہا تھا کہ ہمارے ٹرمپ انتظامیہ سے بہترین تعلقات تھے ،سائفر کو کابینہ میں پڑھ کرسنایاگیا، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں بھی سائفر سامنے رکھا گیا امریکی عہدیدارنےکہاعدم اعتمادکامیاب ہوئی تومعاف کردیاجائےگا-
امریکا آزادی اور انسانی حقوق کے مسائل پر بھارت سے بات کرے گا:جیک سلیوان
ایک سوال کے جواب میں عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے ٹرمپ انتظامیہ سے بہترین تعلقات تھے لیکن جوبائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد دو طرفہ تعلقات میں بدلاؤ آیا، بائیڈن کی جانب سے مجھ سے کبھی رابطہ نہیں کیا گیا روس کا دورہ تمام اسٹیک ہولڈرزکی مشاورت سے بہت پہلے پلان ہو چکا تھا، جوبائیڈن کے اقتدار میں آنے کے بعد دو طرفہ تعلقات میں بدلاؤ آیا، ڈونلڈ لو کی دھمکی سے پہلے امریکی سفارت خانہ ہمارےپارٹی ممبران کو بلاتا رہا-
چئیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ کسی بھی معاملے کے فوجی حل پر یقین نہیں رکھتا ہوں ڈونلڈ لو کو برطرف کرنا چاہیے، پاکستان کےاندورنی معاملات میں بھر پورمداخلت کی گئی-