سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ امریکہ کی ریاست ٹیناسی میں خوفناک واقعہ پیش آیا ہے، ایک شخص نے شاپنگ مال میں‌ گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی ہے، جائے وقوعہ پر دو افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، بارہ افراد زخمی ہوگئے ہیں، چار کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ ان کی حالت تشویشناک ہے، ٹیناسی پرامن جگہ ہے، لیکن امریکہ میں کچھ سالوں سے بہت سیریس ایشو شروع ہوگئے ہیں، وہاں کے مسلمانوں پر بہت ظلم شروع ہوگئے ہیں، جو کالے ہیں ان پربھی ظلم شروع ہوگئے ہیں، ریڈنیکس وہاں پر مضبوط ہوگئے ہیں، کیرولائنا اور ٹیناسی میں کافی زیادہ ہیں.

مبشر لقمان نے مزید کہا ہے کہ دوسری طرف ویت نام میں امریکہ نے اٹھارہ سال گزارے ہیں، افغانستان میں امریکہ نے بیس سال گزارے ہیں، ویت نام سے واپسی پر امریکہ میں بہت سے مسائل ہوگئے تھے، افواج کی کثیر تعداد سائیکو ہوگئی تھی، اتنی قتل و غارت دیکھی تھی، جس کی وجہ سے طلاقیں دیں تھیں، بچوں کو مارنا شروع کردیا تھا، افغانستان سے واپسی کے بعد بھی امریکہ میں وہی صورتحال ہورہی ہے، مجھے یہی لگتا ہے کہ یہ کوئی فوجی ہے جو ذہنی بیمار ہے، خدانخواستہ اگر یہ مسلمان ہوتا تو ابھی اس پر بمباری کا منصوبہ بھی بن گیا ہوتا، امریکہ میں ایک شراب کی بوتل خریدنے کیلئے اپنا شناختی کارڈ دیکھانا پڑتا ہے، مگر ایک پستول اور بندوق نو سال کا بچہ بھی خرید سکتا ہے، اس پر ویڈیوز بھی بن چکی ہیں، کوئی بھی امریکہ کی حکومت اسلحہ کی خرید و فروخت پر کنٹرول نہیں کرتی ہے.

مبشر لقمان کا مزید کہنا ہے کہ اب یہ کاروبار ان کے گلے پڑ رہا ہے، ہر جگہ یہ واقعات ہورہے ہیں، وہاں کے سیاست دانوں نے ان واقعات کی تائید کی تھی، ڈونلڈ ٹرمپ نے کھلم کھلا ان لوگوں کی سائیڈ لی تھی، جنہوں نے کیپیٹل ہل پر حملہ کیا تھا، جو توڑ پھوڑ کرنے والوں کی حمایت کرے گا تو معاشرہ توڑ پھوڑ کا شکار تو ہوگا، امریکہ دو چیزوں کی وجہ سے بہت مشہور تھا.

Shares: