یروشلم: امریکا سے 2 ہزار ٹن وزنی بموں کی کھیپ اسرائیل پہنچ گئی۔
باغی ٹی وی : خبر ایجنسی "روئٹرز” کے مطابق وزارت دفاع نے اتوار کو کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیشرو جو بائیڈن کی انتظامیہ کی طرف سے اسلحہ کی برآمد پر عائد پابندی ہٹانے کے بعد اسرائیل کو امریکہ سے بھاری ایم کے 84 بموں کی کھیپ موصول ہوئی ہے۔
اسرائیلی وزارت دفاع کے مطابق گزشتہ رات کو پہنچنے والے جہاز سے 2,000 پاؤنڈ وزنی بموں کی بڑی مقدار اشدود پورٹ پر اتاری گئی بموں کو درجنوں ٹرکوں پر لوڈ کرکے اسرائیلی ایئر بیسز کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے، اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک 76,000 ٹن سے زائد فوجی ساز و سامان اسرائیل پہنچ چکا ہے، جس میں سے زیادہ تر سامان امریکہ سے آیا ہے –
امریکا سے مزید 120 بھارتیوں کی ملک بدری،زنجیروں اور ہتھکڑیوں میں جکڑ کر بھارت بھیجا گیا
اسرائیلی میڈیاکے مطابق دفاعی وزیر اسرائیل کٹز نے بموں کی آمد پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کھیپ ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی جو دونوں ملکوں کے درمیا ن مضبوط اتحادی تعلقات کا ثبوت ہے۔
لبنان میں اقوام متحدہ کے قافلے پر حملہ، 25 سے زائد افراد گرفتار
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر جوبائیڈن نے اسرائیل کو جنگی سامان بھیجنے پر روک لگا دی تھی تاہم ٹرمپ نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اسرائیل کو جنگی سامان کی ترسیل دوبارہ شروع کردی،MK-84 ایک 2,000 پاؤنڈ وزنی بم ہے، جو موٹے کنکریٹ اور دھات کو چیر سکتا ہے، جس سے دھماکے کا ایک وسیع رداس پیدا ہوتا ہے بائیڈن انتظامیہ نے غزہ کی پٹی کے گنجان آباد علاقوں پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں تشویش کی وجہ سے انہیں اسرائیل کو برآمد کرنے کے لیے کلیئر کرنے سے انکار کر دیا۔
ایلون مسک کے وائٹ ہاؤس میں بڑھتے اختیارات ،ٹرمپ نے میڈیا کو نشانے پر لے لیا