:اسلام آباد:میں رہوں یا نہ رہوں امریکی ایجنٹوں کواقتدارنہیں ملےگا:مجھے اپنےرب کی رحمت پربڑا بھروسہ ہے:اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اتوار کو بڑا سرپرائز دینگے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں رہوں یا نہ رہوں پاکستانیوں پرامریکی ایجنٹوں کوحکومت نہیں کرنی دی جائے گی اور طئے شدہ بات اصول ہے

ان خیالات کا اظہار وزیراعظم نے سینئر صحافیوں کے ساتھ ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کرنے والوں میں دنیا نیوز کے سینئر صحافی اجمل جامی اور کامران شاہد بھی شامل تھے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ لیگل پراسس کو استعمال کیا جا رہا ہے، ہر گیند تک لڑوں گا، اتوار کو بہت انجوائے کریں گے، تحریک عدم اعتماد ایک بہت بڑی بین الاقوامی سازش ہے، میری زندگی کو بالکل خطرہ ہے، اپوزیشن کی جانب سے کردار کشی کے حوالے سے کوئی آڈیو ٹیپ نکالی جاسکتی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے میری کردار کشی بھی کی جا سکتی ہے، اپوزیشن کا ایک ماضی ہے ججز کی بھی مختلف ٹیپ نکالتے رہتے ہیں، نیب ایک آزاد ادارہ ہے، عدالتیں آزاد ہیں، خیبرپختونخوا کی عوام نے تحریک انصاف پراعتماد کیا۔ اوآئی سی کانفرنس کی وجہ سے لیٹر کو ہولڈ رکھا۔

وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایک بڑا طاقتور ملک دورہ روس پر غصہ ہوگیا، کیا حکومت کو ہٹانے کیلئے کوئی ملک اس طرح دھمکی دے سکتا ہے، اچکنیں سلوانے والے کہتے ہیں امریکا کو ناراض نہیں کرنا چاہیے، ان لوگوں کی وجہ سے ملک اس حال کو پہنچا۔

وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لوگ کہتے ہیں شاید ووٹ کیلئے ریاست مدینہ کی بات کرتا ہوں، ریاست مدینہ کی کامیابی تاریخ کا حصہ ہے، لوگوں کو ریاست مدینہ کا ماڈل ہی سمجھ نہیں آیا، ہم نے سکیورٹی سے متعلق کبھی بات نہیں کی، ہمارے دماغ میں ہمیشہ سکیورٹی کا مطلب فوج تھا، امیر اور غریب میں فرق سے لوگوں میں بے چینی پیدا ہوتی ہے، سکیورٹی ڈائیلاگ ملک کیلئے بہت اہم ہیں، تعلیم اور صحت کے نظام میں فرق پیدا کر دیا گیا، کوئی بھی معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا، ملک پر اشرافیہ نے قبضہ کیا ہوا ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ کی بڑی وجہ مجرموں کو سزائیں نہ ملنا ہے، کرپٹ لوگ غریب ملکوں کا پیسہ باہر لے جاتے ہیں، مخصوص طبقہ غریب عوام کو آگے نہیں بڑھنے دیتا، کوئی بھی معاشرہ قانون کی حکمرانی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتا۔ انہوں نے کہا کہ کیوبا نے پابندیوں کے باوجود ترقی کی، کرپٹ لوگ پیسہ چوری کر کے امیر ممالک میں رکھتے ہیں، خود مختار خارجہ پالیسی ملک کیلئے ضروری ہے، بہترین خارجہ پالیسی ملکی مفادات کو ترجیح دیتی ہے، ماضی میں افغان جنگ میں شراکت دار رہے، افغان جنگ میں شراکت داری مالی امداد کیلئے تھی یا افغانوں کی مدد کیلئے ؟ روس جانے پر نتائج کی دھمکیاں دی گئیں، کیا کسی خود مختار آزاد ملک کو ایسی دھمکیاں دی جاسکتی ہیں؟۔

Shares: