سعودی عرب کے شہر جدہ میں امریکی قونصل خانے کے باہر فائرنگ کا واقعہ، فائرنگ کے تبادلے میں ایک سکیورٹی گارڈ اور مسلح شخص ہلاک ہو گیا۔
باغی ٹی وی: سعودی عرب کی سرکاری ایجنسی کے مطابق مکہ ریجن پولیس کے ترجمان نے کہا ہے کہ بدھ کی شام جدہ میں امریکی قونصلیٹ کی عمارت کے قریب ایک مسلح شخص کو روکا گیا سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں مبینہ شخص ہلاک ہوگیا،اس واقعہ میں امریکی قونصلیٹ کا ایک نیپالی سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوا جو بعد میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا واقعہ کی وجہ جاننے کےلیے سیکیورٹی تحقیقات جاری ہیں-
مسلح شخص قونصل خانے کے باہر گاڑی سے اترا اور اس نے سکیورٹی افسروں پر فائر کیا مسلح شخص کی جانب سے کی گئی فائرنگ کے جواب میں قونصل خانے کے سکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے جوابی فائرنگ سے مسلح حملہ آور شخص مارا گیا۔
اسلام آباد اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے واشنگٹن میں ایک بیان میں کہا کہ قونصل خانے کے باہر ہونے والی فائرنگ میں کسی امریکی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہم ہلاک ہونے والے گارڈ کے اہل خانہ اور پیاروں سے دل کی گہرائیوں سے تعزیت کرتے ہیں سعودی فورسز نے حملہ آور کو ہلاک کر دیا، امریکا نے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور وہ سعودی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے قونصل خانے کو وقتی طور پر بند کر دیا گیا ہے اور اس حملے میں کسی امریکی کو نقصان نہیں پہنچا۔
سمندر کی تہہ سے آبدوز ’ٹائٹن‘ کا ملبہ نکال لیا گیا،تصاویر
بحیرہ احمر کے ساحلی شہر جدہ میں واقع امریکی قونصل خانہ اس سے قبل بھی حملوں کا نشانہ رہا ہے اور 4 جولائی 2016 کو امریکی یوم آزادی کے موقع پر ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا حمدلے میں حملہ آور ہلاک اور دو زخمی ہوئے تھے اسی دن تین دیگر خودکش دھماکے ہوئے ایک مدینہ میں مسجد نبوی کو نشانہ بنایا گیا، اور دو مشرقی شہر قطیف کی ایک مسجد میں ہوئےاس وقت کی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ سعودی افواج کے پہنچنے سے قبل 18 ملازمین اور ویزا کے درخواست گزاروں کو مختصر وقت کے لیے یرغمال بنا لیا گیا تھا۔
جب جمہوریت مضبوط ہوگی تب سیاستدان عوام کی سیاست کرے گا،شرجیل میمن
دسمبر 2004 میں ہوئے اس دوران چار سعودی سکیورٹی اہلکار قونصل خانے کے باہر اور پانچ قونصل خانے کے عملے کے اراکین اندر ہلاک ہوئے، ایک اور حملے میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے