اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر اور ہالی ووڈ اداکارہ انجلینا جولی کا کہنا ہے کہ وہ امریکی ہونے پر شرمندگی محسوس کر رہی ہیں۔
باغی ٹی وی : امریکی جریدے ٹائم میگزین کے لیے لکھے گئے ایک مضمون میں امریکا کے افغانستان سے انخلا کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور انتظامی امور کی نا اہلی قرار دیتے ہوئے انجلینا جولی نے کہا کہ ایک امریکی ہونے کے ناطے میں افغانستان کوچھوڑنے کے انداز پر شرمندہ ہوں، انخلا کا عمل کبھی بھی آسان کام نہیں تھا لیکن اسے بہتر، زیادہ مہذب اور محفوظ طریقے کے ساتھ کیا جا سکتا تھا۔
ہالی ووڈ اداکارہ نے لکھا کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان امن معاہدے کو نظرانداز کر کے اپنے اتحادیوں اور حامیوں کو اس انداز میں تنہا چھوڑ دینا، اتنے برسوں کی کوششوں اور قربانیوں کے بعد ایک دھوکا اور ناکامی ہے جو میری سمجھ سے بالاتر ہے۔
انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ وہ ان تمام افغان بچوں اور بڑوں کے لیے فکر مند ہیں، جو اپنے مستقبل کے بارے میں خوف میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، اور وہ کارکن اور صحافی اور فن کار جو کہیں چھپ گئے ہیں، اور اپنی جانیں بچانے کے لیے اپنے سوشل میڈیا پروفائلز کو ڈیلیٹ کر رہے ہیں۔
خیال رہے سوشل میڈیا سے دور رہنے والی ہالی ووڈ کی سپر اسٹار انجلینا جولی نے چند روز قبل باقاعدہ طور پر انسٹاگرام پر اکاؤنٹ بنایا انجلینا جولی اپنےانسٹاگرام کو افغانستان میں بحران کا سامنا کرنے والے لوگوں کی آواز کو دنیا تک پہنچانے کے لیے استعمال کر رہی ہیں۔
انجلینا جولی کا کہنا تھا کہ میں نے انسٹاگرام پر اکاؤنٹ اسی لیے بنایا ہے کہ ایسی کہانیاں دنیا بھر کے لوگوں کو سناؤں، اُن کی آواز بنوں جو اپنے بنیادی انسانی حقوق کے لیے لڑ رہے ہیں انجلینا جولی کی اس پوسٹ کو 35 لاکھ 26 ہزار 9سو سے زائد لوگ لائیک کر چکے ہیں-
یاد رہے کہ امریکی اداکارہ انجلینا جولی کی انسان دوستی کو دیکھتے ہوئے اقوام متحدہ نے انھیں خصوصی مندوب برائے مہاجرین مقرر کیا تھا۔ وہ دنیا بھر میں جنگ زدہ علاقوں میں پناہ گزین کیمپوں کا دورہ کرتی ہیں اور بے وطن لوگوں کی داد رسی کرتی ہیں۔