امریکی عدالت نے سیاہ فام شہری ڈانٹے رائیٹ کی ہلاکت پر منیسوٹا کی سابق خاتون پولیس افسر کو قتل کا مجرم قرار دے دیا۔
باغی ٹی وی : برطانوی میڈیا کے مطابق ریاست منی سوٹا کے شہر منی ایپلس میں 20 سالہ سیاہ فام شہری ڈانٹے رائیٹ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے معاملے پر عدالت نےسابق خاتون پولیس افسر کم پوٹر کی گرفتاری کا حکم دیا ہے سابق خاتون پولیس افسر کم پوٹر پر فرسٹ اور سیکنڈ ڈگری قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
فرسٹ ڈگری قتل کاالزام ثابت ہونے پر 15 سال قید اور 30 ہزار ڈالر جرمانہ ہوسکتا ہے،جبکہ سیکنڈ ڈگری قتل کا الزام ثابت ہونے پر خاتون کو 10 سال قید اور 20 ہزار ڈالر جرمانہ ہوسکتا ہے۔
امریکا اور اسرائیلی وفود کے درمیان اہم مذاکرات:ایرانی جوہری پروگرام کوخطے لیے خطرہ…
برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت کی جانب سے مقدمے کا حتمی فیصلہ آئندہ سال فروری میں سنایا جائے گا۔
واضح رہے کہ منیسوٹا میں اپریل میں سیاہ فام شہری کی ہلاکت کےبعد بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے مظاہرین اور ڈانٹے رائیٹ کے خاندان کا کہنا تھا کہ پولیس کے پاس فائر کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا ۔ وہ پولیس پر سیاہ فام باشندوں کے خلاف تعصب برتنے کا الزام لگاتے ہیں۔
کیا فلسطینوں کے قتل عام کا لائسنس جاری کردیا گیا ہے؟ فلسطینیوں کا عالمی برادری سے…
خیال رہے کہ خاتون پولیس آفیسر کے خلاف رواں برس اپریل میں مقدمہ درج کیا گیا تھا کم پورٹرپرسیکنڈ ڈگری مین سلاٹر کی دفعات لگائی گئی تھیں ریاست منی سوٹا کے قانون کے مطابق جب کوئی کسی دوسرے شخص کو غیر ضروری خطرے میں ڈالے یا کوئی ایسا اقدام کرے، جس سے دوسرے کی موت واقع ہویا اسے زبردست جسمانی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو،تو ایسے شخص کو دوسرے درجے کے اقدام قتل یا سیکنڈ ڈگری مین سلاٹر کا مرتکب ٹھہرایا جاتا ہے-
جبکہ پولیس اہلکار پر مقدمہ درج کرنے کا اعلان ایسے موقعے پر آیا تھا، جب ایک روز پہلے ہی انہوں نے محکمہ پولیس سے استعفی دینے کا اعلان کیا تھا۔ کم پورٹر محکمہ پولیس میں 26 سال سے کام کر رہی ہیں۔