خطےمیں امریکہ بھارت کےمفادات کامحافظ، دہشت گردی کی سالانہ رپورٹ میں بڑی مکاری سے بھارت کی طرف داری کی

0
47

لاہور:خطے میں امریکہ بھارت کے مفادات کامحافظ، دہشت گردی کی سالانہ رپورٹ بڑی مکاری سے بھارت کی طرف داری کی ،اطلاعات کے مطابق امریکہ کی طرف سے بھارت کے سرپردست شفقت قائم رکھنے کا سلسلہ ابھی جاری ہے اورامریکہ نے حسب عادت اس سال بھی بھارت کی طرف داری کرتے ہوئے پاکستان پرالزامات لگانے کا سلسلہ بحال رکھا ہے

باغی ٹی وی کے مطابق امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے سال 2019 میں جنوبی ایشیا میں‌دہشت گردی کےحوالے سے اپنی رپورٹ میں اپنے تعصب کا بھرپوراستعمال کیا ہے، اپنی اس رپورٹ میں امریکہ نے بھارت کوکلین چٹ جبکہ پاکستان کومورودالزام ٹھہرانے کی کوشش کی ہے

FATF ایکشن پلان کے اتحت سخت اقدامات کے باوجود امریکہ نے پاکستان کے اقدامات کو ناکافی قرا ردیا ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان اپنے اقدمات کو بین الاقوامی سطح پہ اچھے اندازسے پیش نہیں کرسکا

دوسری طرف اس رپورٹ میں امریکہ نے مقبوضہ کشمیرکومتنازعہ علاقہ قراردینے کی بجائے اسےبھارت کا حصہ قراردیتے ہوئے عالمی قوانین اورقراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے

امریکہ نے بھارتی زیر انتظام جموں کشمیر کیلئے اس رپورٹ میں یونین ٹیرٹیری کالفظ استعمال کیا ہے حالانکہ اقوا ممتحدہ کی قراردادوں کے مطابق یہ متنازعہ خطہ ہے۔یہ تبدیلی ظاہر کرتی ہے کہ امریکہ ابھی بھی بھارتی موقف کو درست تسلیم کرتا ہے ا ور پاکستان کا موقف تسلیم نہیں کر رہا۔ اس ضمن میں پاکستان کو اپنی حکمت عملی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے

امریکی سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے پاکستان کے‌حوالے سے جاری رپورٹ کے کچھ اہم پہلواس طرح ہیں !

•پاکستان ا ورافغانستان میں بڑھتی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ 2019میں جنوبی ایشیاءمیں سری لنکا ا وربھارتی جمو ں و کشمیر) موجودہ یونین سٹیٹ( میں دہشت گردی کے بڑےواقعات ہوئے۔ 14 فروری کو بھارتی فوج پہ خودکش حملہ کے بعد دونوں ممالک جنگ کے قریب آگئے تھے۔

•داعش اگر چہ مارچ میں شام میں زیر قبضہ علاقہ کھو چکی ہے لیکن اس نے پاکستان ا ور انڈیا میں نئی شاخوں کا اعلان کیا ہے اور دورا ن اپریل سری لنکا کے گرجوں میں ایسٹر دھماکوں کی ذمہ دا ری قبول کی ہے۔ پا کستان اورافغانستان میں القاعدہ کی موجودگی کافی کم ہو چکی ہے ۔

•افغانستان میں داعش خراسان، افغان طالبان ا ورا ن کے حلیف حقانی نیٹ ور ک کی طرف سے بڑے خونریز حملے ہوئے۔ افغانی محکمہ دفاع، سیکیورٹی فورسزنے نیٹو فورسزکے ستھ مل کر پورے ملک میں دہشت گردوں کے خلاف سخت ایکشن کیا۔

•2019 کے ا واخر میں افغان فورسز ا ور طالبان نے ننگرہار میں داعش کے خلاف واضح اقداما ت کیے جس سے اب داعش کے خطے میں کسی جگہ کا کنٹرول باقی نہیں ۔

•پاکستان میں اس سال دہشت گردی کے واقعات میں واضح کمی ہوئی ہے۔ پاکستانی فو رسز نے ملک میں دہشتگردی میں ملوث گروپو ں تحریک طالبان، داعش خراسان اور بلو چستان لبریشن آرمی کے خلاف سخت آپریشن کیے ہیں ۔

•پاکستان نے دہشت گردوں کی مالی معاونت ا ور بھارت کے خلاف گروپوں کو جیش محمد سے منسلک پلوامہ طرز کے مزید حملے کرنے سے روکا ہے۔

•پاکستان نے بھارت مخالف گروپوں بشمول لشکر طیبہ کے بانی حافظ سعیدا ور ا ن کے 12 ساتھیوں کے خلاف1دسمبر کو فرد جرم عائد کی۔

•تاہم پاکستان ابھی بھی افغانستان میں لڑنے والے طالبان، حقانی گروپ ا وربھارت مخا لف لشکر طیبہ ا ور اس کی دوسری تنظیموں ا ور جیش محمد جیسے گروپوں کیلئے جنت ہے ا وراس نے انہیں کام کرنے کی اجازت د ے رکھی ہے۔

•پاکستان نے ابھی تک عالمی دہشت گرد وں جیش محمد کے بانی مسعود اظہراور 2008 کے ممبئی حملوں کے "پروجیکٹ ڈائریکٹر” سجاد میر کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی۔ شنید ہے کہ یہ دونوں پاکستان ریاستی حفاظت میں آزاد رہ رہے ہیں حالانکہ حکومت اس کا انکار کرتی ہے۔

•تاہم پاکستان نے افغان امن عمل کیلئے مثبت اقدامات کیے ہیں مثلا طالبان کو افغانسان میں پرتشدد کاروائیوں میں کمی کیلئے قائل کرنا۔

•پاکستان نے FATF میں بلیک لسٹنگ سے بچنے کیلئے ایکشن پلان میں کچھ مثبت پیش رفت دکھائی ہے لیکن ایکشن پلان 2019 کی تمام شرائط کو پورا نہیں کیا۔

•بھارت نے اگست میں unlawful Activities prevention act 1967 میں تبدیلیاں کیں ا وراس کے ذریعے ایک ماہ بعد جیش محمد اور لشکر طیبہ کے رہنماؤں سمیت 4 افراد کو دہشت گرد قراردیا ۔

•بھارتی پارلیمنٹ نے نیشنل کرائم ایجنسی کے 2008 ایکٹ میں بھی تبدیلی کی جس کے بعد ایجنسی کو ملک سے باہر بھی دہشت گردانہ کاروائیوں کی تفتیش کی اجازت مل گئی۔

•امریکہ بھارت کے ستھ اپنی سٹریٹجک پارٹنرشپ کو برقراررکھے ہوئے ہے جس میں جوائنٹ کاؤنٹر ٹیررازم ورکنگ گروپ کے تحت مارچ ا ور پھر دسمبر میں 2+2 وزراکی ملاقات بھی شامل ہے ۔

ذرائع کے مطابق بھارتی میڈیا نے اس رپورٹ کے حوالے سے بہت زیادہ غلط بیانی کی ہے ،بھارتی میڈیا نے کیا غلط بیانی کی اوراصل حقائق کیا ہیں ذرا ملاحظہ فرمائیں

بھارتی میڈیانے گذشتہ رات شور مچایا کہ پاکستان کی پھر سے لسٹنگ ہوئی ہے حالانکہ اس سیشن میں پاکستان ایجنڈہ پر نہیں تھا۔پاکستان اکتوبر میں زیر بحث آئے گا،

اس رپورٹ کے حوالے سے بھارتی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ ایشیا پیسفکگروپ کی سربراہی چین کے پاس تھی جس سے پاکستان کو ریلیف ملا۔ اب گروپ کا سربراہ جرمنی بنے گا جس سے پاکستان کو مشکلات پیش آئیں گی۔

Leave a reply