امجد اسلام امجد انتقال کر گئے

0
51

معروف شاعر ، ڈرامہ نگار، کالمسٹ امجد اسلام امجد انتقال کر گئے ہیں.امجد اسلام امجد کا شمار اردو کے بہترین اساتذہ میں ہوتا ہے ۔ امجد اسلام امجد اور عطا الحق قاسمی دونوں ہی ایم اے او کالج میں اردو پڑھاتے رہے ہیں۔ان کی خدمات کے عوض انہیں ایوارڈز سے بھی نوازا گیا. 80 کی دہائی میں انہیں حکومت پاکستان کی طرف سے تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔امجد اسلام امجد نے پنجاب یونیورسٹی سے فرسٹ ڈویژن میں ایم اے (اردو) کیا۔ ایم او کالج میں درس و تدریس کے شعبہ سے بھی منسلک رہے. 70 کی دہائی میں پنجاب آرٹ کونسل کے ڈپٹی ڈائریکٹر مقرر ہوئے۔نوے کی دہائی میں وہ دوبارہ ایم اے او کالج میں ہی شعبہ درس و تدریس سے منسلک ہو گئے۔ یہاں سے ان کی تعیناتی بطور ڈائریکٹر چلڈرن کمپلکس ہوئی اور وہیں سے انہوں نے ریٹائرمنٹ لی۔ امجد اسلام امجد ڈرامہ نگاری کی طرف بھی آئے اور یہاں بھی اپنے قلم کا لوہا منوایا. 1975ء

میں ٹی وی ڈراما (خواب جاگتے ہیں ) پر گریجویٹ ایوارڈ ملا۔ انہوں نے بہت سارے ڈرامے لکھے ان کے معروف ڈراموں میں وارث، دن، فشار قابل زکر ہیں ہیں۔ انکے شعری مجموعہ برزخ اور جدید عربی نظموں کے تراجم عکس کے نام سے شائع ہوچکے ہیں جبکہ افریقی شعرا کی نظموں کا ترجمہ کالے لوگوں کی روشن نظمیں کے نام سے لاہور سے شائع ہوچکا ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے تنقیدی مضامین کی ایک کتاب (تاثرات) بھی لکھی . ان کے شعری مجموعوں میں .بارش کی آواز.شام سرائےاتنے خواب کہاں رکھوں.نزدیک.یہیں کہیں.ساتواں در.فشار.سحر آثار.ساحلوں کی ہوا.محبت ایسا دریا ہے.برزخ قابل زکر ہیں .امجد اسلام امجد کے انتقال پر گہرے رنج اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ امجد اسلام امجد کا انتقال ادب کو ایک بہت بڑا دھچکا ہے.

Leave a reply