امور علی حیدر زیدی کا لاہور چیمبر آف کامرس کے اجلاس میں خطاب
وفاقی وزیر برائے بحری امور علی حیدر زیدی نے کہا ہے کہ ماضی میں اس وزارت کو بے حد نظر انداز کیا گیا جس کے باعث اس شعبے کو بے شمار چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا مگر اب موجودہ حکومت کی جانب سے کی گئی اصلاحات کی وجہ سے معاملات درست ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ وہ لاہور چیمبر آف کامرس میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ۔ لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان ، نائب صدر طاہر منظور چوہدری ، وزیر صنعت و تجارت و سرمایہ کاری میاں اسلم اقبال، سیکریٹری برائے وزارت بحری امور رضوان احمد ، ممبر کسمز (آپریشنز) سید محمد طارق ہدیٰ،چیئرمین پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن شکیل احمد مانگنیجو، چیئر مین کراچی پورٹ ٹرسٹ نادر ممتاز وڑائچ ،چیئرمین پارٹ قاسم اتھارٹی ریئر ایڈمرل (ر) سید حسن ناصر شاہ اور لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی ممبرا ن اور سابق صدور نے بھی اس موقع پر خطاب کیا،جبکہ دیگر چیمبرز آف کامرس کے صدور بھی ا س موقع پر موجود تھے ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت تمام اختیارات صوبوں کو منتقل کر دیئے گئے جس سے بہت سے مسائل پیدا ہو گئے ہیں ۔ ماہی گیری کی صنعت دنیا بھر میں تجارت کے اعتبار سے تیسری بڑی صنعت ہے مگر تمام تر وسائل کے باوجود اس شعبے کی برآمدات میں پاکستان کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں اس شعبے کے لئے کراچی پورٹ ٹرسٹ پر جگہ لیز پر فراہم کی گئی ہے مگر پھر بھی اس سے خاص فرق نہیں پڑا۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی 90فیصد کلیکشن بندرگاہوںسے ہی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ زیادہ ترتجارتی سامان کو پورٹ کے ذریعے ہینڈل کیا جاتا ہے،اسی لئے ان کی وزارت دیگر تمام وزارتوں سے منسلک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیمانڈ بڑھنے کی وجہ سے کنٹینرز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورٹ قاسم معاہدے پر مذاکرات جاری ہیں ، ایسی پالیساں ترتیب دی جارہی ہیں جوآنے والے وقت میں بھی جاری رکھی جا سکیں گیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اصلاحات کے ذریعے بڑی تیزی سے اس شعبے کی کارکردگی بہتر بنانے میں سرگرم عمل ہیں۔ وہ لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ لاہور چیمبر کے صدر میاں طارق مصباح، سینئر نائب صدر ناصر حمید خان، نائب صدر طاہر منظور چودھری، ممبر کسٹم(پالیسی) سید حامد علی،چیئر مین کراچی پورٹ ٹرسٹ نادر ممتاز وڑائچ ،چیئر مین پورٹ قاسم اتھارٹی ریئر ایڈمرل (ر) سید حسن ناصر شاہ ، لاہور چیمبر کے سابق عہدیداروں اور ایگزیکٹو کمیٹی ممبران نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح نے کہاکہ شپنگ کمپنیوںکی جانب سے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے نتیجے میں امپورٹرز کو کنٹینرز کی کلیئر نس میں تاخیر اور اضافی چارجز جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ٹرمینل ہینڈلنگ چارجز، پورٹ اسٹوریج چارجز اور کنٹینر ڈیٹنشن چارجز کو بھی معقول بنانے کا مطالبہ کیا جن میں حالیہ کچھ عرصے میں ضرورت سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ شپنگ کمپنیاں ملک کے دیگر شہروں میں کنٹینرز کو بھیجنے کیلئے کنٹینر سکیورٹی چارجز کی وصولی میں غیر مساوی سلوک کرتی ہیںلہٰذا یکساں سکیورٹی چارجز مقرر کئے جائیں۔ انہوں نے گذشتہ دنوں میں لاہور چیمبر میں ہونے والی میٹنگ کے دوران ڈلیوری آرڈر کی کلیئرنس میں ایک سے دو روز کی تاخیر اور اضافی چارجز کے مسئلے پر علی حیدر زیدی کی جانب سے مثبت رد عمل کو سراہا۔انہوں نے شپمنٹ کلیئرنس کے فری ڈیز ،پلیس آف ڈلیوری اور پورٹ پر سٹاف کی جانب سے کنٹینرز کی جانچ کے نامناسب طریقہ کار سمیت دیگر متعلقہ مسائل چیئر مین کراچی پورٹ ٹرسٹ اور چیئر مین پورٹ قاسم اتھارٹی کے سامنے رکھے۔ صدر لاہور چیمبر نے حکومت کی جانب سے نئی شپنگ پالیسی متعارف کرانے پر مبارکباد پیش کی ،اس پالیسی کے مطابق پاکستان میں رجسٹرڈ ویسلز کو پہلے برتھ فراہم کرنے کی ترجیح دی جائے گی ، اس کے ساتھ ساتھ کسٹم ڈیوٹیز، سیلز ٹیکس ، انکم ٹیکس اور سٹیٹ بینک کی جانب سے3فیصد رعائیتی فنانسنگ کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوںنے کہا کہ نجی شعبہ کو ان مراعات سے بھرپور فائدہ اُٹھانا چاہیے اور شپنگ بزنس کی طرف ضرور توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ٹرمینل آپریٹرز کو دی گئی مراعات اور معاہدوں کی شرائط پر نظر ثانی اور ان سے بات چیت کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر صدر لاہور چیمبر میاں طارق مصباح نے پورٹ سے متعلق مسائل کے حل کے لئے مشاورتی کمیٹی تشکیل دینے اور اس میں لاہور چیمبر کو بھی مناسب نمائندگی دینے پر وفاقی وزیر برائے بحری امور کا شکریہ ادا کیا۔