پاکستانی نژاد خاتون فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی سربراہ نامزد

0
44
امریکی صدر کی جانب سے پاکستانی نژاد خاتون فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی سربراہ نامزد #Baaghi

امریکا کے صدر جو بائیڈن نے امریکن پاکستانی لینا خان کو فیڈرل ٹریڈ کمیشن کی سربراہ نامزد کردیا۔

باغی ٹئی وی : امریکی سینیٹ نے لینا خان کو ایف ٹی سی کا کمشنر تعینات کرنے کی آج ہی منظوری دی تھی ایف ٹی سی کمشنر کے طور پر لینا خان کی منظوری 28 کے مقابلےمیں 639 ووٹوں سے کی گئی۔

لینا خان کمشنر کی حیثیت سے سیلیکون ویلی میں تجارتی ضوابط پر نظر رکھیں گی۔

واضح رہے کہ 32 برس کی لینا خان لندن میں پیدا ہوئی تھیں، 11 برس کی عمر میں والدین کے ساتھ امریکا منتقل ہوئی تھیں۔ لینا خان نے2017 میں ییل لا اسکول سے تعلیم حاصل کی تھی کچھ عرصہ قبل انھوں نے ٹیکساس کے ایک کارڈیالوجسٹ شاہ علی سے شادی کی۔

لینا خان نیو یارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے شعبہِ قانون میں ایک ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں، جہاں وہ اجارہ داریوں کو کنٹرول کرنے کے قوانین (اینٹی ٹرسٹ لا)، صنعتوں کے بنیادی ڈھانچے کے قانون، اور اجارہ داریوں کی روک تھام کی روایات کے بارے میں پڑھاتی ہیں اور تحقیقی مقالے لکھتی ہیں۔

ان کے اینٹی ٹرسٹ قوانین پر تحقیقاتی مقالے کو معتبر حلقوں میں بہت زیادہ سراہا گیا ہے اور اُن پر انھیں کئی ایوارڈز بھی مل چکے ہیں۔ اور یہ تحقیقاتی مقالے ییل لاء جرنل، ہارورڈ لاء ریویو، کولمبیا لاء ریویو اور شکاگو یونیورسٹی لاء ریویو میں شائع ہونے کا اعزاز حاصل کر چکے ہیں۔

اس سے قبل لینا خان امریکی کانگریس کی ہاؤس جوڈیشل کمیٹی کی ذیلی کمیٹی برائے اینٹی ٹرسٹ قوانین، کمرشل اور انتظامی قانون کے وکیل کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں، جہاں انھوں نے ڈیجیٹل مارکیٹوں میں ذیلی کمیٹی کی تفتیش کی رہنمائی میں مدد کی۔

پروفیسر لینا خان فیڈرل ٹریڈ کمیشن میں کمشنر روہت چوپڑا کے دفتر میں قانونی مشیر اور اوپن مارکیٹس انسٹی ٹیوٹ میں قانونی ڈائریکٹر بھی رہ چکی ہیں-

علاوہ ازیں لینا خان کو امریکی میگزین ٹائم کی 100 متاثر کن رہنماؤں کی فہرست میں شامل کیا جا چکا ہےٹائم کی ٹاپ 100 رہنماؤں کی فہرست میں ان ابھرتے ہوئے لیڈروں کی خدمات کا ذکر کیا گیا ہے جو مستقبل کی تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ ان کی سب سے بڑی خدمت موجودہ ڈیجیٹل دنیا میں ان کے اس کردار کو سراہا گیا ہے جس میں وہ ان بڑی بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی اجارہ داریوں کو چیلنج کر رہی ہیں۔

Leave a reply