امریکا افغان لیڈروں سے ناراض امداد میں کمی کردی

0
35

امریکا افغان لیڈروں سے ناراض امداد میں کمی کردی

باغی ٹی وی :ٹرمپ انتظامیہ نے افغانستان کے رہنماؤں افغان صدر اشرف غنی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ اللہ کے مابین متوازی حکومت کی تشکیل سازی میں عدم اتفاق پر ایک ارب ڈالر کی امداد میں کمی کا فیصلہ کرلیا۔

خبررساں ادارے اے پی امریکا نے مزید دھمکی دی ہے کہ اگر وہ متفق نہ ہوئے تو ہر قسم کے تعاون میں کمی کردی جائے گی۔امداد میں کٹوتی کا فیصلہ امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کابل کے غیر متوقع دورہ کرنےکے بعد کیا۔انہوں نے افغان صدر اشرف غنی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کیں تھیں۔

واضح رہے اشرف غنی اور عبداللہ عبداللہ سیاسی حریف ہیں جبکہ مائیک پومپیو دنوں کے درمیان سیاسی تنازع دور کرنے میں ناکام رہے۔مائیک پومپیو نے دونوں افغان رہنماؤں کو ایک ساتھ مل کر کام نہ کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا اور دھکمی دی کہ اس طرح افغان امن عمل متاثر ہوگا۔

مائیک پومپیو نے کہا کہ ’امریکا کو اس پر سخت افسوس ہے کہ افغان صدر اشرف غنی اور سابق چیف ایگزیکٹو عبد اللہ عبد اللہ نے امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو کو مطلع کیا ہے کہ وہ مشترکہ طور پر حکومت سازی پر متفق نہیں ہیں۔
واضح‌رہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے دوسری مدت کےلئے حلف اٹھا لیا تھا ،ان کے سیاسی حریف عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کو صدر ماننے سے انکار کرتے ہوئے کابل میں صدارت کے عہدے کا حلف اٹھالیا۔
خبرایجنسی کے مطابق افغان صدر اشرف غنی نے دوسری مدت کیلئے حلف اٹھا لیاہے،حلف برداری کی تقریب میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد ، نیٹو فورسز کے کمانڈجنرل سکاٹ ملرسمیت دیگر نے شرکت کی۔ دوسری جانب عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کو صدر ماننے سے انکار کردیا اور کابل میں صدارت کے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے

حلف برداری کی تقریب میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد ، نیٹو فورسز کے کمانڈجنرل سکاٹ ملرسمیت دیگر نے شرکت کی۔ دوسری جانب عبداللہ عبداللہ نے اشرف غنی کو صدر ماننے سے انکار کردیا اور کابل میں صدارت کے عہدے کا حلف اٹھا لیا تھا.

Leave a reply