امریکی ری پبلیکنز ارکان کی ترکی پرپابندیاںلگانے کی تیاریاں
جمعرات کو امریکی ایوان نمائندگان میں درجنوں ری پبلیکنز ارکان نے اعلان کیا کہ وہ شام میں کرد فورسز کے خلاف ترکی کے فوجی حملے کے جواب میں ترکی پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے ایک قرار داد پیش کریں گے۔
ریپبلکن ریپ لز چینی نے ایک بیان میں کہا کہ "صدر رجب طیب اردوآن اور ان کی حکومت کو شمالی شام میں ہمارے کرد اتحادیوں پر بے رحمانہ حملے کی وجہ سے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا”۔
جمعرات کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر کہا کہ ہم داعش کو 100 فی صد شکست دینے میں کامیاب رہے ہیں۔ اب شام میں ترکی کے زیر اثر علاقے میں ہمارا کوئی فوجی نہیں ہے۔ ہم نے اپنا کام بالکل ٹھیک طریقے سے انجام دیا ہے! اب ترکی کردوں پر حملہ کر رہا ہے جو 200 سال سے ایک دوسرے سے لڑ رہے ہیں۔
شام آپریشن سے ترکی کس بحران کا شکار ہو جائےگا، ترک اخبار کا انتباہ
ادھر شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے بتایا ہے کہ ترکی کے شمال مشرقی شام پر حملے نے ہزاروں شہریوں کو نقل مکانی پر مجبور کیا ہے۔ رصدگاہ کے ڈائریکٹر رامی عبد الرحمن نے ‘اے ایف پی’ کو بتایا کہ راس العین سے نقل مکانی کرنے والے افراد جنوبی علاقے الحسکہ کی طرف جنوب کی طرف جا رہے ہیں۔ جب کہ تل ابیض کے علاقے سے بھی لوگوں کی بڑی تعداد نے بمباری کے خوف سے گھر بار چھوڑنا شروع کردیے ہیں۔شام جو کہ پہلے ہی ایک عشرے سے جنگ کی تبا کاریوں سے دو چار ہے لاکھوں لوگ بے گھر ہیں اور ہزاروں موت کی وادی میں جا چکے ہیں.