امریکی نظام حکومت کیسے کام کرتا ہے .
با غی ٹی وی :امریکی انتخابات آج ہو رہے ہیں، دونوں حریفوں نے عوام کا اعتماد جیتنے کے لیے سر دھڑ کی بازی لگا دی۔ پنسلوانیا اور مشی گن میں جوبائیڈن اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اپنے حمایتیوں سے خطاب کیا۔
امریکی صدارتی الیکشن کیلئے آج میدان سجے گا، ڈونلڈ ٹرمپ اور جو بائیڈن میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔ امریکا کے 10 کروڑ افراد حق رائے دہی استعمال کر چکے ہیں جس سے امریکا میں ارلی ووٹنگ کا نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔
امریکی نظام حکومت آئین کے تحت کام کرنے کا پابند ہے۔ امریکہ کا آئین دنیا کا سب سے پرانا اور مکمل طور پر تحریری شکل میں موجود ہے۔حکومتی نظام کانگریس، ایوان بالا اور ایوان نمائندگان پر مشتمل ہے، جو قانون سازی سے ریاستی امور تک دیکھتے ہیں۔
ایوان بالا 100 ارکان پر مشتمل ہے جس میں ہر ریاست سے 2، 2 سینیٹرز کو نمائندگی دی گئی ہے۔ ایک سینیٹر کی مدت 6 سال ہے جبکہ ہر 2 سال بعد ایک تہائی سینیٹرز کا انتخاب کیا جاتا ہے۔ کسی بھی بل کو قانون کا درجہ دلانے کے لیے سینیٹ سے منظوری لازمی ہے۔ امریکی ایوان نمائندگان یا ایوان زیریں کے ارکان کی تعداد 432 ہے۔ایوان نمائندگان میں ہر ریاست کو آبادی کے تناسب سے نمائندگی دی گئی ہے۔ ریاستوں میں آبادی کا تعین ہر 10 سال بعد کیا جاتا ہے۔
ایوان زیریں میں کیلی فورنیا کے سب سے زیادہ 53 ارکان کی نمائندگی ہے۔ امریکہ کی 7 ریاستیں ایسی ہیں جن کا صرف ایک ایک نمائندہ ایوان زیریں میں ہے۔ریاستی اور مقامی سطح پر عوام کی فلاح و بہبود کیلئے قوانین بنائے جا سکتے ہیں۔ امریکی نظام میں صدر کو طاقتور حیثیت حاصل ہے۔
صدر اپنی کابینہ کے انتخاب اور ریاست کے امور چلانے میں آزاد ہے۔ صدر ایگزیکٹو اختیارات کے تحت کانگریس سے منظور کردہ بل بھی مسترد کر سکتا ہے۔
امریکی صدر مسلح افواج کا بھی کمانڈر انچیف ہے۔ صدر سینیٹ کی منظوری سے اعلی عدلیہ کے ججز کی تعیناتی کرتا ہے۔ امریکہ کی سپریم کورٹ آئین سے متصادم قوانین پر نظرثانی کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔
"امریکہ ایک ایسے نظام پر انحصار کرتا ہے جسے ” وفاقیت” کہا جاتا ہے:جو اختیارت وفاقی حکومت کو نہیں دیئے گئے وہ ریاستی حکومت اور عوام کے لیے مختص ہیں۔” اس تصور کو سمجھنا اہم ہے کیونکہ شہریوں کو روزانہ مختلف انداز میں مختلف سطح کی حکومتوں سے واسطہ پڑتا ہے۔
واشنگٹن میں واقع ادارے ‘امیریکن لیجسلیٹو ایکسچینج کونسل’ میں عالمی تعلقات اور وفاقیت کے شعبے کی ڈائریکٹر، کارلا جونز کا کہنا ہے کہ مقامی حکومت امریکی زندگی کا ایک اہم جزو ہے کیونکہ شہریوں کو اسی ادارے سے سب سے زیادہ واسطہ پڑتا ہے۔ بنیادی شہری خدمات کی ایک بہت بڑی تعداد مقامی حکومتیں ہی مہیا کرتی ہیں۔ ان میں پانی اور نکاسی آب کی خدمات، کوڑا کرکٹ کی صفائی، برف ہٹانا، رہائش اور ٹرانسپورٹ سے متعلق خدمات سکولوں کے نصاب سے متعلق قانون سازی اور عوام کی حفاظت شامل ہیں۔
مثال کے طور پر جب امریکی شہری گھر میں بحرانی کیفیت کے دوران ہنگامی بنیادوں پر مدد کے لیے ٹیلی فون کرتے ہیں تو مقامی پولیس افسر، آگ بجھانے والے محکمے کا اہلکار یا طبی عملے کا رکن مدد کے لیے گھر آتے ہیں۔ سب سے پہلے جائے وقوعہ پرپہنچنے والے ان لوگوں کو عموماً مقامی حکومت تنخواہ دیتی ہے اور وہ اسی کو جوابدہ ہوتے ہیں۔ مقامی حکومت اپنے وسائل مقامی سطح پر عائد ہونے والے محصولات سے جمع کرتی ہے۔
جونز واضح کرتی ہیں، "یہ حکمرانی کی بنیاد ہے اور اس کی وجہ کسی حد تک ہماری وفاقیت ہے۔ اس نظام میں جو اختیارات وفاقی حکومت کو نہیں دیئے جاتے وہ اختیارات ریاستی اور مقامی حکومتوں کو منتقل کر دیئے جاتے ہیں۔”