ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹی گیشن شہزاد رفیق کی میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اندھے قتل اور نقب زنی میں ملوث 10ملزمان گرفتار کرلیئے گئے ہیں جبکہ فیصل ٹاؤن نہر سے ملنے والی22سالہ لڑکی کے اندھے قتل کا معمہ بھی حل ہوگیا ہے.
ان کا کہنا تھا کہ لڑکی کی شناخت ام عمارہ کے نام سے ہوئی جسے اجتماعی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا جبکہ ملزمان بلال، رضا اور حمزہ نے مقتولہ کو جناح ہسپتال چوک سے اغواء کیا اور ملزمان نے لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا تاہم شورمچانے پر گلا دبا کر قتل کیا اور نقش نہر میں پھینک دی۔
واضح رہے کہ فیصل ٹاؤن انویسٹی گیشن پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں سمیت جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے ملزمان کو گرفتار کیا، 64سالہ شہری کے اندھے قتل میں ملوث سگی بیٹی آشنا سمیت گرفتار، آلہ قتل پسٹل برآمد، مقتول عبدالرحمن کی بیٹی صباء ملزم نیئر اقبال سے شادی کرنا چاہتی تھی، جبکہ مقتول راضی نہ تھا، انہوں نے مزید بتایا کہ صباء نے آشنا نیئر اقبال سے مل کر اپنے والد کو راستے سے ہٹانے کا بھیانک منصوبہ بنایا اور فائرنگ کر کے قتل کر دیا،
نشتر کالونی میں 08سالہ بچے کو اغواء کر کے زیادتی کے بعد قتل کرنیوالا ملزم گرفتار جبکہ درندرہ صفت ملزم فیضان نے 08سالہ ادن کو گھر کے قریب سے اغواء کیا، ملزم نے بچے سے زیادتی کے بعد سر میں اینٹ مار کر قتل کیا اور نعش رنگ روڈ کے پاس پھینک دی۔ کاہنہ میں 47سالہ شہری کے اندھے قتل کا ڈراپ سین، بیوی گرفتار۔
مقتول اسحاق طلاق وغیرہ دلوانے اور پسند کی شادی کروانے کے لیے جادو ٹونہ کا کام کرتا اور پیسے بٹورتا تھا، مقتول نے جادو ٹونہ کے بہانے مسماۃشمع بی بی سے نکاح کیا اور بعد ازاں اس کی مامی صباء سے بھی تعلقات استوار کیے۔ مقتول مسماۃ صبا پر تشدد کرتا تھا جس پر اس نے اپنے سابقہ شوہر ریاض سے رابطہ کیا اور اسحاق کے قتل کا منصوبہ بنایا، ملزمان نے مقتول اسحاق کو ہتھوڑوں کے وار کر کے بے دردی سے قتل کیا اور فرار ہو گئے۔
علاوہ ازیں شادمان انویسٹی گیشن پولیس کی کارروائی سے نقب زنی میں ملوچ 02ملزمان گرفتار، 30لاکھ روپے سے زائد غیر ملکی نقدی برآمد جبکہ ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹی گیشن نے بتایا کہ ملزم اسد نے اپنے بہنوئی عثمان کے ہمراہ اپنے خالو اسد کے دفترسے10ہزار ڈالرز اور03 لاکھ روپے چرائے تھے انہوں نے مزید کہا شہریوں کی جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے، پولیس پراسیکیوشن پارٹنرشپ کی مدد سے ملزمان کو سخت سزائیں دلوائی جائیں گی.








