لکی مروت:صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی ڈویژن بنوں کے دوسرے ضلع لکی مروت میں بھی ایک ڈیڑھ سالہ بچہ میں پولیو وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد رواں سال پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد بڑھ کر13 ہوگئی جو انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پولیو سے اب تک12 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی تھی ، جبکہ جنوبی ضلع لکی مروت میں رواں سال یہ پولیو کا پہلا کیس ہے جو ایک ڈیڑھ ماہ کے بچہ میں رپورٹ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 2021کے دوران پولیو کا صرف ایک کیس بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ سے رپورٹ ہواتھا جبکہ سال 2020 میں ملک بھر میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد 84 اور سال 2019 میں پولیو کی موذی مرض سے سب سے زیادہ 147 بچے متاثر ہوئے تھے۔
سال 2020 کے دوران پولیو سے کل 84 متاثرہ بچوں میں سب سے زیادہ 25 کا تعلق بلوچستان سے تھا جبکہ صوبہ خیبرپختونخوا میں متاثرہ بچوں کی تعداد23 ‘ صوبہ سند ھ میں 22 اور صوبہ پنجاب میں متاثرہ بچوں کی تعداد 14تھی۔
سال 2019 میں ملک بھر میں کل 147 بچے پولیو سے متاثرہوچکے تھے جن میں سب سے زیادہ 93 کا تعلق صوبہ خیبرپختونخوا سے تھا جن میں صوبہ کے جنوبی اضلاع لکی مروت اور بنوں سے بالترتیب 32 اور26 بچے پولیو سے متاثرہوئے تھے۔ رواں سال اپریل میں قبائلی ضلع شمالی وزیرستان میں پولیو کا پہلا کیس رپورٹ ہواجس کے تین ماہ کے اندر اندر وہاں 12 بچوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی۔اس تشویشناک صورتحال کے باعث حکومت نے رواں سال کے دوران چھ جنوبی اضلاع بنوں- لکی مروت‘ شمالی وزیرستان‘ ڈیرہ اسماعیل خان‘ ٹانک اور جنوبی وزیرستان میں خصوصی انسداد پولیو مہمات بھی چلائیں تاہم خاطرخواہ کوئی مثبت نتائج سامنے نہیں آسکے اور روزبروز پولیو کے نئے کیس سامنے آرہے ہیں۔