وبھارتی ایمبیسی نے یوکرائن سے نکلنے والے اپنے طالب علم کو پیشکش کی کہ جو یہاں سے پہلے نکلنا چاہتا ہے انہیں ایمبیسی کے واش روم صاف کرنے ہونگے، بھارتی طلباء کو واش روم صاف کرنے کے بدلے یوکرائن سے بھارت لایا گیا.
بھارت کے مستقبل یعنی انکے طلباء کی بھارت کی نظر میں اتنی اوقات ہے کہ کہ باہر ملکوں میں جنگ کےدوران ان سے اپنے گند واش روم دھلوائے گئے بدلے میں انہیں بھارت لایا گیا تو خود سوچیں قوم پرستوں اور پاکستان کے غداروں کے ساتھ بھارت کیا کرے گا.
یاد رہے کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد وہاں پھنسے بھارتی طالبعلموں کی حفاظت کرنے میں بھارت ناکام ہو گیا، لیکن اس مشکل وقت میں انسانیت کی اعلی مثال قائم کرتے ہوئے، پاکستان نے بھارتی طالبعلموں کے لیے اپنے دروازے کھول دیئے۔
اس وقت یوکرین میں جنگی حالات میں پھنسے پاکستانیوں کو نکالنے کے ساتھ ساتھ پاکستان بھارتیوں کی بھی مدد کر رہا ہے، جبکہ ان کا اپنا عملہ غائب ہے، جس کی تصدیق بھارتی خود کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا پر بھارتی طالبعلم کی جانب سے ایک ویڈیو شئیر کی گئی ہے، جس میں بھارتی طالبعلموں کو پاکستانی سفارت خانے میں آرام سے بیٹھے کھانا کھاتے دیکھا جا سکتا ہے۔
پاکستانی سفارت خانے نے ان بھارتی طلبہ کو ایک ایسے وقت میں پناہ دی جب انہیں خارکیو سے لیویو جانے کے لیے بھارتی سفارت خانے نے مدد کرنے سے انکار کردیا تھا۔
بھارت کے معروف صحافی اور پروفیسر اشوک سوین نے بھی ویڈیو شیئر کی، جس پر انہوں نے لکھا کہ رومانیہ کی سرحد پر بھارتی سفارتخانے کا عملہ موجود نہیں تھا، لیکن پاکستانی سفارتخانہ بھارتیوں کی مدد کے لیے موجود تھا۔