وفاقی وزیر ماحولیات زرتاج گُل ایک کانفرنس کے دوران صحافی کے پوچھے گئے سوال پر شرما گئیں-
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق لاہور میں ایک کانفرنس کے دوران میڈیا سے گفتگو کے دوران ایک صحافی نے زرتاج گُل سے سوال کیا کہ کیا آپ کا حُسن قدرتی ہے یا کسی کریم کا کمال ہے؟ صحافی کے اس سوال پر وفاقی وزیر ماحولیات پہلے شرمائیں پھر مُسکرا دیں پھر کہا کہ میں قبائلی ہوں لیکن اب مُجھ میں پہلے جیسی بات نہیں رہی سیاسی جدو جہد میں قدرتی حُسن اتنا ہی بچا ہے اب تو میری کلاس فیلوز بھی مُجھے نہیں پہنچانتیں کہتی ہیں کہ یہ وہی ہے لیکن گھر والوں کے لئے میں آج بھی خُوبصورت ہوں-
زرتاج گل نے صحافی کے سوال پر مزید کہا کہ دنیا میں تمام لوگ بہت خوبصورت ہیں اللہ تعالیٰ نے ہر شخص کو جس رنگ اور جس پرسنالٹی میں بھی پیدا کیا ہے بہت خوبصورت پیدا کیا ہے ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیئے-
وفاقی وزیر محولیات نے کہا کہ میں ڈیری غای خان میں الیکشن لڑ کر جیت کر پارلیمنٹ میں آئی ہوں اور میں اس قدر سموگ، دھوپ اور گرد کے لئے ایکسپوز ہوں چونکہ گرمی سردی میں میری پریکٹیکل سیاست ہے تو انہوں نے کہا یہ جو آپ لوگوں کو نظر آ رہا ہے بس اتنا ہی بچا ہوا ہے-
وا ضح رہے کہ اس سے قبل موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت ، زرتاج گل نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ پاکستان میں رنگ گورا کرنے کی 57 مصنوعات جن میں کچھ بین الاقوامی برانڈز شامل ہیں میں کینسر پیدا کرنے والے عناصر شامل ہیں۔
زرتاج گُل نے بتایا تھا کہ حکومت جلد کی مصنوعات میں پارے اور دیگر نقصان دہ مادوں کے استعمال کو کنٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے میڈیا پر بھی زور دیا کہ وہ رنگ گورا کرنے والی مصنوعات سے متعلق گمراہ کن اشتہاروں کی حوصلہ شکنی کریں عالمی ماحولیاتی سہولت (جی ای ایف) حکومت کو مالی اعانت فراہم کررہی ہے تاکہ انسانی صحت اور ماحولیات کو مرکری اورمرکری کےمرکبات سے بچایا جاسکے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں زرتاج گُل نے کہا تھا کہ رنگ چٹا کرنے والی ہر وہ کریم جس میں پارے کی مقدار خطرناک شرح تک ہے، اس کے خلاف میری وزارت ایکشن لے رہی ہے، لائحہ عمل تیار کیا جا چکا ہے۔ ایسی ہر کریم کا غیر مناسب پرچار نہ صرف معاشرتی گراوٹ اور کم خود اعتمادی کا باعث ہے، بلکہ انسانی صحت کے لئے بھی انتہائی مضر ہے-