اپنے 3 بچوں کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ماں کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم
اپنے 3 بچوں کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار ماں کی درخواست پر عدالت کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپنے 3 بچوں کو قتل کرنے کے الزام میں گرفتار خاتون کی استغاثہ خارج کرنے کیخلاف اپیل پر لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی عدالت نے ملزمہ انیقہ کی استغاثہ خارج کرنے کیخلاف اپیل خارج کر دی
جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے انیقہ رشید کی درخواست پر سماعت کی ،عدالت نے کہا کہ پولیس رپورٹ میں درخواست گزار کو ہی بچوں کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے، ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں اعلی سطح ٹیم کی نئی تحقیقاتی رپورٹ پیش کر دی گئی
جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ اس میں تمام ملزمان ضمانت پر ہیں، جس پر فیصل باجوہ ایڈوکیٹ نے کہا کہ جی تمام ملزمان ضمانت پر ہیں، دو ملزموں کی ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں،مدعی کے وکیل نے کہا کہ ہائیکورٹ سے ملزم ایاز مدثر قبل از گرفتاری منظور ہوئی،
انیقہ رشید کے وکیل نے کہا کہ نئی تفتیش کی رپورٹ مجھے موصول نہیں ہوئی، جس پر جستس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ رپورٹ مکمل ہو کر عدالت کے پاس موجود ہے،رپورٹس میں انیقہ رشید اس وقوعہ میں ملوث قرار دیا گیا ہے،
احسن بھون ایڈوکیٹ نے کہا کہ انیقہ رشید موقع کی گواہ ہے،ملزم کے وکیل نے کہا کہ انیقہ ممکن ہے پولیس رپورٹس میں گنہگار قرار دی گئی ہو لیکن وہ موقع کی گواہ بھی ہے،درخواستگزار انیقہ نے اپنے بچوں کو قتل نہیں کیا،
عدالت میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ تینوں بچوں کو محلہ دار حسنین نے قتل کیا، ٹرائل کورٹ نے ملزم حسنین کے خلاف استغاثہ خارج کردیا، درخواست گزار انیقہ کا ٹرائل کورٹ میں استغاثہ خارج کا حکم کالعدم کیا جائے،