اسلام آباد: ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر عرفان صدیقی نے اظہار خیال کیا-
باغی ٹی وی : عرفان صدیقی نے کہا کہ ممبران پارلیمان کے ساتھ جو رویہ روا رکھا جاتا ہے وہ پارلیمنٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے،رؤف حسن متعلق جو خبر آئی اسکی مذمت کرتا ہوں،ان کے خاندان کا ساتھ گہرا تعلق ہے،اس طرح کے واقعات سے کسی کی آواز خاموش نہیں کرا ئی جاسکتی،عدلیہ کے کئی کردار ہیں ایک کردار گزشتہ کئی دہائیوں سے آئین کے ساتھ رہا،آئین توڑنے والوں کو ہار ڈالے گئے اور ویلکم کیا گیا،جب بھی جمہوریت کشی ہوئی تو جمہوریت کشوں کا ساتھ دیا-
عرفان صدیقی نے کہا کہ ایک نظریہ ضرورت میں ہمیشہ جمہوریت اور آئین کا سر کچلا گیا،ایک ہوتا ہے عدالت کا فیصلہ،جس میں وکلا بحث کرتے ہیں دلائل دیتے ہیں،بیٹے پر تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو گھر بھیج دیا گیا،کون سا آئین اور ضابطہ اخلاق ہے یہ سب،میرے پیارے جج اطہر من اللہ نے ایک تقریر کی،انہوں نے کہا امام ابو حنفیہ کی اگر تمام اقوال کو اپنا لیا جائے تو عدلیہ میں اختلافات ہوں ،جب خلیفہ منصور نے امام ابو حنیفہ سے کہا کرسی عدلیہ کا تو انہوں نے کہا میں انصاف پر کبھی سمجوتہ نہیں کروں گا-
جون کے دوسرے ہفتے سے پری مون سون شروع ہونے کی پیشگوئی
عرفان صدیقی نے کہا کہ امام ابو حنیفہ کا قول ہے اگر جج غصے میں ہو تو فیصلہ نہیں کرنا چاہیے،کہاں آپ اور آپ کا کردار کہاں امام ابو حنیفہ،آپ اتنا زیادہ بولتے ہیں اور آپکا رویہ سب کے سامنے ہے،ایک باوردی افسر کے متعلق کہا کہ کیا وہ چاند پر رہتا ہے،جب آپ اپنی عزت کا مطالبہ کرتے ہیں تو دوسروں کی بھی کریں-
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ میں ان کے ضابطہ اخلاق کا حوالہ دینا چاہتا ہوں،ان کا ضابطہ اخلاق کہتا ہے اللہ سے ڈرنے والا،سچا اور غصہ نہ کرنے والا، کہتے ہیں وزیر اعظم اور کابینہ کو بلاؤں گا،کل آپ کہیں گے سینیٹ میں ہمارے خلاف تقاریر ہوئیں ہیں،تمام ممبرا ن کو بلائیں میڈم چیئرپرسن کو بھی بلائیں گے،یہ سب ججز کو زیب نہیں دیتا سب کو اپنی حدود میں رہنا ہوگا-
سینیٹ اجلاس،ایرانی صدر کی شہادت،قرارداد منظور
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ ایک چلتا چلاتا اسپتال اپنے بھائی کیلئے بند کردیں تو بھی ٹھیک،آپ ایک وزیراعظم کو اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر گھر بھیج دیں تو بھی ٹھیک،آپ کے ہاتھ میں ترازو ہے آپ کو اپنا رویہ دیکھنا ہوگا،واوڈا نے کوئی گالی نہیں دی آپ اپنے آپ میں برداشت لائیں،آپ کے پاس قانون کی طاقت ہے آپ کی تجاوزات کی حدیں بڑھ گئیں ہیں-
سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ آپ کی تجاوزات انتظامیہ تک پہنچ چکی ہیں، آپ نے ایک تبادلہ نہ ہونے پر پیغام دیا کہ اڈیالہ جیل میں بہت جگہ پڑی ہے،اس پر وزیراعظم نے خط لکھا جس کا آج تک جواب نہیں آیا،ہم آپ کا احترام کرتے ہیں آپ بھی اپنی قدر کریں-








