پاکستانی شہروں پر بھارتی میزائل حملوں اور پاکستانی جوابی کاروائی کے بعد ایک اہم سفارتی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر جنرل عاصم ملک اور امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو کے درمیان ٹیلی فون پر تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ رابطہ اس وقت ہوا جب بھارت نے پاکستان کے شہروں پر میزائل حملے کیے جس میں آٹھ عام شہری شہید ہوئے،بھارت نے مساجد کو نشانہ بنایا،پاکستان نے بھی جوابی کاروائی کی اور تین بھارتی طیارے گرا دیئے، بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر جارحانہ کارروائیاں جاری ہیں، جن میں نہ صرف شہری آبادی کو نشانہ بنایا گیا بلکہ متعدد مقامات پر سیز فائر کی خلاف ورزیاں بھی کی گئیں۔ اس صورتِ حال کے جواب میں پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جوابی کارروائیاں کیں، جس کے نتیجے میں دشمن کو قابلِ ذکر نقصان اٹھانا پڑا،پاکستان نے متعدد بھارتی فوجیوں کو قیدی بنا لیا ہے.
ٹیلی فونک رابطے میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی سلامتی، بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ممکنہ جنگی خدشات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ جنرل عاصم ملک نے واضح الفاظ میں پاکستان کا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ "پاکستان ایک پُرامن ملک ہے لیکن اپنی خودمختاری اور سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اگر ہمارے دفاع کی بات آئی تو ہم کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار ہیں۔”انہوں نے امریکی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا کہ بھارتی اشتعال انگیزیاں نہ صرف علاقائی امن کے لیے خطرہ ہیں بلکہ یہ عالمی قوانین کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مارک روبیو نے تمام فریقین پر تحمل اور کشیدگی میں کمی لانے پر زور دیا اور کہا کہ امریکہ خطے میں امن و استحکام کا خواہاں ہے۔