ناسا کے پہلے مشن اپالو7 کے آخری خلاباز انتقال کر گئے

0
32

خلا سے براہ راست ٹی وی نشر کرنے والے ناسا کے پہلے مشن کے آخری زندہ بچ جانے والے امریکی خلاباز والٹر کننگھم 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔

باغی ٹی وی: بی بی سی کے مطابق ناسا سے تعلق رکھنے والے امریکی خلا باز والٹر کننگھم اپالو پروگرام 7 کا حصہ تھے جنہوں نے 1968 میں خلا میں 11 دن کا کامیاب مشن کیا اور انہیں خلا سے ٹی وی پر براہ راست نشریات پر ایمی ایوارڈز سے بھی نوازا گیا۔

والٹر کننگھم نے ایک سال سے بھی کم عرصے میں اپالو 11 کے چاند پر اترنے کی راہ ہموار کی، ناسا نے کننگھم کی موت کی تصدیق کی، اور کہا کہ والٹر نے ہمارے چاند پر اترنے کے کامیاب پروگرام میں اہم کردار ادا کیا ہے دنیا نے ایک اور حقیقی ہیرو کو کھو دیا ہے، اور ہم اسے بہت یاد کریں گے۔

فیملی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اسپتال میں طبعی موت مرے ہیں ہم اس زندگی پر اپنے بے پناہ فخر کا اظہار کرنا چاہیں گے جو اس نے گزاری، وہ ایک محب وطن، ایک ایکسپلورر، پائلٹ، خلاباز، شوہر، بھائی اور باپ تھا-

کننگھم کرسٹن، آئیووا میں پیدا ہوئے تھے اور انہوں نے لاس اینجلس میں یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے طبیعیات میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ اس وقت ایک سویلین کے طور پر کام کرتے ہوئے، وہ اپالو پروگرام میں پہلی انسان بردار خلائی پرواز کے لیے چنے گئے تین خلابازوں میں سے ایک تھے۔

اپالو 7 کے قمری ماڈیول پائلٹ کے طور پر، ان کے ساتھ بحریہ کے کیپٹن والٹر شررا اور فضائیہ کے میجر ڈون ایزیل تھے وہ اس سے قبل امریکی بحریہ اور میرینز میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور کرنل کے عہدے پر ریٹائر ہو کر کوریا کے اوپر لڑاکا طیارے میں 54 مشن اڑ چکے ہیں۔

1971 میں ناسا سے ریٹائر ہونے کے بعد، وہ پبلک اسپیکر اور ریڈیو ہوسٹ بن گئے۔ سائنس دانوں کے اس اتفاق کے باوجود کہ انسانوں نے زمین پر گرم اوسط درجہ حرارت میں حصہ ڈالا ہے، اس کے باوجود وہ انسانوں کی وجہ سے ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کا واضح طور پر انکار کرتے تھے-

1999 میں ناسا کے لیے ایک انٹرویو میں، انھوں نے ایک خلاباز کے طور پر اپنے دور کے دوران اپنی ذہنیت کو بیان کیا انہوں نے کہا کہ میں ان لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا مجھے صرف اتنا یاد ہے کہ میں اپنی ناک کو گرائنڈ اسٹون پر رکھنا اور اپنی پوری کوشش کرنا چاہتا ہوں جیسا کہ میں کر سکتا تھا – مجھے اس وقت احساس نہیں تھا، لیکن اس کی وجہ یہ تھی کہ میں ہمیشہ اگلے مرحلے کے لیے بہتر طور پر تیار رہنا چاہتا تھا، میں ہمیشہ مستقبل کی طرف دیکھتا رہا ہوں۔ میں ماضی میں نہیں رہتا۔

واضح رہے کہ اپالو 7 ناسا کے پروگرام میں پہلے انسانی عملے کی خلائی پرواز تھی، جس کی قیادت خلاباز والٹر ایم شررا نے کی جبکہ عملے میں کمانڈ ماڈیول کے پائلٹ ڈون ایف ایزیل اور قمری ماڈیول کے پائلٹ آر والٹر کننگھم شامل تھے۔

Leave a reply