اسلام آباد: سندھ ہائیکورٹ میں ججز کی تقرری کے معاملے پر جوڈیشنل کمیشن کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا۔چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطابندیال کی زیرصدارت جاری جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہوگیا ہے، اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ میں 7 ججز کی تعیناتی پر غور کیا گیا۔
پانچ گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ججز کی تعیناتی کے معاملے پر جوڈیشنل کمیشن کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکا، جس کے باعث ججز کی تعیناتی کا معاملہ مؤخر کردیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ویڈیولنک ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا، چیف جسٹس عمر عطا بندیال نےاجلاس میں ویڈیو لنک سے شرکت کی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اسپین اور اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے لاہور سے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں جوڈیشل کمیشن رولز میں ترامیم پر بھی مشاورت کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ سندھ بار کونسل نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطابندیال کو خط لکھ کر سندھ ہائیکورٹ میں ججز کی آسامیوں پر تقرری کی سفارش پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
اسلام آباد میں ججز کی تقرری کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ہائی کورٹس کے لیے 5 ججز کی تعیناتی کی منظوری دے دی گئی۔
سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں اقبال احمد کاسی، شوکت علی رخشانی، گل حسن ترین، عامر نواز رانا اور سردار احمد حلیمی کی بطور جج تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
اس موقع پر ججوں کی تقرری کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے سربراہ فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی نے ہائی کورٹس کےلیے 5 ججوں کی تعیناتی کی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ فہمیدہ مرزا سمیت تمام اراکین نے اتفاق رائے سے تمام ججوں کی تعیناتی کی منظوری دی ہے۔
ادھر اس سے پہلے چیف جسٹس آف پاکستان کی زیر صدارت ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے پانچ گھنٹے طویل اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ میں ججز کی تعیناتی کے فیصلے پر اتفاق نہ ہوسکا۔
ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کی زیر صدارت سپریم کورٹ میں ہونے والا جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہوگیا، جس میں سندھ ہائیکورٹ میں 7 ججز کی تعیناتی پر غور کیا گیا البتہ جوڈیشل کمیشن اس معاملے پر کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکا جس پر تعیناتی کے معاملے کو فی الحال مؤخر کردیا گیا۔
اجلاس میں ویڈیو لنک ٹیکنالوجی کا استعمال بھی کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق چیف جسٹس عمر عطا بندیال اور جوڈیشل کمیشن کے رکن قاضی فائز عیسیٰ نے اسپین سے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔علاوہ ازیں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف بھی لاہور سے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شامل ہوئے۔ اجلاس میں جوڈیشل کمیشن رولز میں ترامیم بارے بھی مشاورت بھی کی گئی۔