ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بحالی کے لیے رزاق داؤد کو ا پٹما کا ہنگامی خط
باغی ٹی وی :کرونا وائرس نے جہاں دیگر شعبہ ہائے زندگی کو بری طرح متاثر کیا ہے وہاں پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی بڑی منڈیاں یورپ اور امریکا مکمل طور پر بیٹھ چکی ہیں، ٹیکسٹائل مصنوعات کی فروخت رک گئی ہے اور صورتحال ایک سال بعد بھی معمول پر آتی نہیں دکھائی دے رہی، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن کے مطابق کورونا کی وبا نے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔
0368 –
کاروبار نہ ہونے اور لاک ڈاؤن کی وجہ سے برآمدی سودے منسوخ ہورہے ہیں اور جو ادائیگیاں آنی تھیں وہ بھی تاخیر کا شکار ہیں، نئے آرڈز بھی موصول نہیں ہورہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے سرمائے کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت تجارت کے مشیر عبدالرزاق داؤد کے نام ایک ہنگامی مراسلے میں اپیل کی ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کے لیے زیرو ریٹ کی سہولت (ایس آر او 1125) کو فی الفور بحال کیا جائے۔
واضح کرتے ہوئے خط میں کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس کی چھوٹ ایف بی آر کے ان اندازوں کو بنیاد بناکر دی گئی تھا جس میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی مقامی فروخت 50 فیصد ظاہر کی گئی تھی تاہم اب خود ایف بی آر اپنے اس اندازے کو غلط مان چکا ہے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مقامی فروخت مجموعی فروخت کا 20فیصد مان لی گئی ہے ۔