انجمن فیضان ختم نبوت کراچی ومرکزی جماعت اہلسنت کراچی کے تحت دارالعلوم غوثیہ مہریہ کیٹل کالونی میں 25اگست 1900ء یوم فتح مبین کی یاد میں ختم نبوت و تاجدار کربلا کانفرنس سے مرکزی جماعت اہلسنت صوبہ سندھ کے امیر مفتی اعظم سندھ حضرت مفتی محمد جان نعیمی ،سینئر نائب امیر کراچی علامہ مفتی غلام یٰسین گولڑوی ،علامہ مفتی شفاعت رسول نعیمی ،صاحبزادہ غلام غوث گولڑوی ،علامہ قاضی احمد نورانی ،علامہ زبیر ہزاروی ،مفتی خرم اقبال رحمانی ،مفتی سید اکبرالحق قادری، الحاج سعید صابری ،علامہ فیاض نقشبندی ، علامہ سید فرحان شاہ نعیمی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت اور اس کی معلومات حاصل کرناہر مسلمان کی ذمہ داری ہیں ۔
عقیدہ ختم نبوت اساس ایمان اور مدار ایمان ہے۔اس پر ایمان لانا ضروریات دین میں سے ہے ۔جس پر پوری امت مسلمہ کا اجماع ہے ۔عقیدہ ختم نبوت کی حفاظت اور پاسبانی میں امت مسلمہ کی زندگی مضمر ہے ۔تاریخ اسلام شاہد ہے کہ امت مسلمہ نے کبھی بھی کسی جھوٹے مدعی نبوت کو برداشت نہیں کیا اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے عقیدہ ختم نبوت کا دفاع کیا اور کسی بڑی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا۔
حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے دین اسلام کا تحفظ کیااورظالم جابر کے سامنے آپ نے کلمہ حق کو بلند کیا واقعہ کربلا حق وباطل کامعرکہ تھا ۔25اگست 1900ء کوبرصغیر ہندوستان میں جب مرزا قادیانی نے مجدد العصر حضرت تاجدار گولڑہ قبلہ عالم سیدنا خواجہ پیر مہر علی شاہ گیلانی کو تحریری مناظرے کا چیلنج دیا تو آپ نے اس کے چیلنج کو قبول کیااور آپ لاہور تشریف لائے لیکن مرزا قادیانی آپ کے مقابلے میں نہ آیا آپ نے فتنہ قادیانیت کے خلاف قلمی جہاد کیااورآپ نے فتنہ قادیانیت کو شکست دے کر عالم اسلام پر عظیم احسان کیا اور اس فتنے کے مکروفریب سے عوام الناس کو آگاہ کیا اور اس وقت کے تمام مسلمانوں نے آپ کو اپنا قائد منتخب کیا عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کے لئے مشائخ گولڑہ شریف کی خدمات برصغیر کی دینی وملی تاریخ کا ایک روشن اور تاریخ ساز باب ہے ۔
ہمارے اکابرین اہلسنت اعلی حضرت امام احمد رضاخان ،پیر سید جماعت علی شاہ ،علامہ سید ابوالحسنات محمد احمد قادری ،علامہ عبدالستار خان نیازی ،علامہ شاہ احمد نورانی صدیقی ودیگر علماء نے اس فتنہ کی سرکوبی کے لئے تاریخ ساز کردار ادا کیا اور اکابرین اہلسنت نے پاکستان کی قومی اسمبلی میں آئینی وقانونی طور پرقادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دلوایا۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ اپنے اسلاف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے عقیدہ ختم نبوت کا دفاع کیا جائے اور قادیانیت کی حقیقت سے لوگوں کو خبردار کیا جائے۔ امت مسلمہ کے لئے قادیانیت سب سے بڑا فتنہ ہے۔مرزا قادیانی اور اس کے پیروکاروں کا اسلام اور اہل اسلام سے کوئی واسطہ نہیں انہیں شعائر اسلام کے استعمال سے روکا جائے ان کی سرگرمیوں پر پابندی لگائی جائے اور ان کو کلیدی عہدوں سے ہٹایا جائے ۔
اس موقع پرصاحبزادہ حافظ محمد فیاض گولڑوی ، مفتی محمد حسین نعیمی ،صاحبزادہ مولانا ریاض گولڑوی ،علامہ قاری رفیق چشتی گولڑوی ،علامہ عبداللہ کامل نعیمی ،علامہ امین نعیمی ،علامہ اطہر نقشبندی ،علامہ متین عباس قادری ،قاری محمد ادریس قاضی ،شیخ عبدالوحید یونس ،علامہ عارف گولڑوی ،علامہ شبیر احمد نقشبندی ،علامہ حبیب الرحمن گولڑوی ، چوہدری ذوالفقار علی بھٹو،علامہ سعید احمد قادری ،ملک ریحان ،حاجی جاوید امام قادری ،زبیر عالم قادری ،حافظ حبیب اللہ سعید ،مولانا راشد ،مولانا سجاد نعیمی ،مولانا عارف ،وسیم خان نورانی ،ملک مبین سعیدی ،محمد عمر جت ،حاجی زمان ،حاجی ریاض ، محمد واصف ،عبدالحفیظ اشرفی نے شرکت کی ۔

Shares: