ممبئی: بھارت کے نامور موسیقار اے آر رحمان کو اسلام قبول کرنے کے بعد ان کے خاندان کے اندر سے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کربا پڑا تھا-
باغی ٹی وی : حال ہی میں بھارت کے فلم ساز راجیو مینن نے اے آر رحمان کے اسلام قبول کرنے کے فیصلے سے متعلق بھارتی میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ایک ایسا وقت بھی تھا جب وہ ( اے آر رحمان ) ہندی نہیں جانتے تھے اس لیے میں ان کا مترجم بن گیا، میں نے ان کی مذہب و عقیدے کی طرف منتقلی کا یہ دور دیکھا۔‘
فلم ساز راجیو مینن نے بتایا کہ حتیٰ کہ میں نے اے آر رحمان کو ان کے خاندان کے اندر سے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا کرتا پایا، خاص طور پر ان کی بہنوں کی شادیوں کے وقت لیکن موسیقی نےاسے اس طوفان کا مقابلہ کرنے میں مدد کی، اے آر رحمان کے اس مشکل وقت میں موسیقی نے ان کی مدد کی جس کا اعتراف وہ خود بھی کرتے ہیں کہ موسیقی نے اسے بھولنے میں مدد کی، مزید یہ کہ اے آر رحمان کے اسلام قبول کرنے سے ہمیں ہندوستانی موسیقی اور قوالیوں کو دریافت کرنے میں مدد ملی-
وزیراعظم کا رمضان ریلیف پیکج کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کرنے کی ہدایت
واضح رہے کہ بھارت کے شہر چنئی میں پیدا ہونے والے دلیپ کمار( آج کےموسیقار اے آر رحمان) نے اپنے موسیقار والد شیکھر کی موت کے کئی برس بعد اسلام قبول کیا تھا جس کے بعد ان کا نام اللہ رکھا رحمان رکھا گیا، اے آر رحمان نے 23 سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا اس حوالے سے بھارتی میڈیا کو سال 2000 میں دیئے گئے انٹرویو میں اے آر رحمان نے خو دبتایا تھا کہ انہوں نے روحانی راستے کی تلاش میں اسلام قبول کیا اور انہیں اس فیصلے سے بے حد سکون ملا۔
جنت مرزا نے ڈراموں میں کام نہ کرنے کی وجوہات سے پردہ اٹھا دیا