ریاض: عرب اتحاد نے بحیرہ احمرمیں حوثی باغیوں کی دھماکہ خیز مواد سے بھری کشتی تباہ کردی۔
باغی ٹی وی : سعودی عرب کی سرکاری خبرایجنسی نے عرب اتحاد کی جانب سے جاری بیان کے حوالے سے بتایا کہ حوثی باغیوں نے بارودی مواد سے بھری کشتی کویمن کی بندرگاہ حودیدہ سے روانہ کیا تھا۔
برطانیہ میں پناہ لینےوالےافغان شہریوں کو غیر قانونی قرار دیئے جانے کا خدشہ
سعودی سرکاری خبرایجنسی کے مطابق عرب اتحاد نے ایک بیان میں بتایا کہ حوثی ملیشیا نے بوبی ٹریپ سے لدی کشتی کو الحدیدہ کی بندرگاہ سے روانہ کیا بیان میں اس امر کی طرف اشارہ بھی کیا گیا کہ الحدیدہ بندرگاہ کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی وجہ سے بحیرہ احمر میں عالمی تجارتی جہاز رانی کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اتحاد ماضی میں مختلف پلیٹ فارمز پر ایسے ناقابل تردید ثبوت پیش کر چکا ہے جن سے الحدیدہ اور الصلیف کی بندرگاہوں کے فوجی استعمال کی نشاندہی ہوتی ہے نیز عرب اتحاد نے الصلیف بندرگاہ کے قریب حوثیوں کے فوجی تربیتی علاقے میں اتاری گئی تصاویر بھی پیش کی ہیں جن سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ حوثی ملیشیا بندرگاہ کے قریب بارود سے لدی کشتیوں سے دھماکوں کی مشقیں کر رہے ہیں۔
بھارت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے معاہدے پر دستخط
یمن کے لیے اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی ہانس گرنڈبرگ نے سکیورٹی کونسل میں یمن کی صورت حال سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ حوثیوں کی جانب سے الحدیدہ بندرگاہ کے فوجی استعمال سے متعلق تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
حالیہ الحدیدہ معاہدہ کی نگران کے لیے یو این کے مقرر کردہ نگران جنرل مائیکل بیری نے اوائل فروری میں اس امر کی ضرورت پر زور دیا تھا کہ الحدیدہ بندرگاہ کی سویلین حیثیت کو بحال رکھا جائے اور مغربی یمن کے علاقے میں بحیرہ احمر کی اہم گورنری سے بارودی سرنگیں ہٹانے کا کام تیز کیا جائے۔
واضح رہے کہ 2018 کے اواخر میں سویڈن کے شہر اسٹاک ہوم میں یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان پانے والے معاہدے کی نگرانی اقوام متحدہ کرتا ہے۔