صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بینک ڈکیتی اور قتل کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کے قیدی کی رحم کی اپیل مسترد کردی ہے.

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری بیان کے مطابق صدر مملکت نے شامیر ولد احمد خان کی رحم کی اپیل مسترد کر دی۔ شامیر کو بینک ڈکیتی کے دوران گارڈ کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔ صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت اپیل کو مسترد کیا۔
https://twitter.com/PresOfPakistan/status/1580148872277467136
تاہم یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے بھی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سفاکانہ جرائم کے الزامات ثابت ہونے پر سزائے موت پانے والے پانچ مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دیں تھیں. سربراہ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سزائے موت پانے والے مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کردیں تھی، جن مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کی گئی تھیں ان میں محمد شعبان ولد محمد انور بھی شامل ہیں، محمد شعبان کو تین سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت سنائی گئی تھی۔

جبکہ محمد عمران ولد فقیر محمد کی رحم کی اپیل بھی مسترد کر دی گئی تھی جس نے گھریلو جھگڑے کے بعد اپنی بیوی اور دو بیٹیوں کو ٹوکے سے قتل کیا تھا۔ صدر مملکت نے محمد افضل ولد محمد اصغر علی کی اپیل بھی مسترد کر دی تھی، محمد افضل کو والدین اور 6 بہن بھائیوں سمیت اپنے خاندان کے 8 افراد کو قتل کرنے پر سزائے موت سنائی گئی تھی۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛ مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری کی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات
سوات اسکول وین حملہ؛ معصوم بچوں کو نشانہ بنانا درندگی کا پست سے پست تر رجحان ہے. بلاول بھٹو
ڈی جی آئی ایس پی آر سمیت 12 میجر جنرلزکی لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی
ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے دو افراد کو معمولی جھگڑے کے بعد قتل کرنے والے محمد اکبر اور محمد اصغر ولد محمد اکرم کی رحم کی اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔ صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت ان اپیلوں کو مسترد کیا تھا واضح رہے کہ آئین کے تحت صدر مملکت کسی بھی عدالت، ٹریبونل یا دیگر اتھارٹی کی طرف سے دی گئی سزاؤں کو معاف، معطل یا کم کرنے کا اختیار رکھتے ہیں.

Shares: