نامور گلوکار عارف لوہار نے اپنے حالیہ انٹرویو میں میوزک میں چمٹے کے استعمال پر بات کی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ میرے والد عالم لوہار نے چمٹے کے زریعے ہی اپنی شناخت بنائی انہوں نے اپنے گیتوں میں چمٹے کا استعمال رکھا ، اگر میں یہ کہوں کہ چمٹا ان کی پہچان بن گیا توبے جا نہ ہو گا ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میوزک کی دنیا میں چمٹے کے استعمال کا سہرا پاکستان کے سر ہے ، جو لوگ موسیقی سے لگاﺅ رکھتے ہیں وہ اس کے ہر ساز کی زبان کو سمجھتے ہیں۔چمٹے کو بطور میوزک ساز کے طور پر استعمال کرنے کا کریڈٹ ہمارے فوک گلوکاروں کو جاتاہے ۔
”میں جب بھی باہر کے ملکوں میں جا کر پرفارم کرتا ہوں لوگ مجھ سے پوچھتے ہیں کہ میں چمٹا اپنے ساتھ کیوں رکھتا ہوں” اور کیوں اسکو گانوں میں بجانا ضروری سمجھتا ہوں۔بلکہ بعض لوگوں کو تو یہ تجسس ہوتا ہے کہ آخر چمٹے کا میوزک میں استعمال کیوں کیا جاتا ہے تو میں ان کو چمٹے کی اہمیت بتاتا ہوں۔ یاد رہے کہ عارف لوہار کو پوری دنیا میںسنا جاتا ہے اور پوری دنیا میں ان کے مداح موجود ہیں.








