باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ثالثی سے آرمینیا اور آذربائیجان ایک ماہ میں تیسری مرتبہ جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں ، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان سیز فائر کا دعویٰ کیا ہے

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں رہنماوَں نے جنگ بندی معاہدے پر عمل پیرا ہونے پر اتفاق کیا اس جنگ بندی معاہدے سے بہت سی جانیں بچ جائیں گی۔

ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیز فائر ڈیل کروانے پر امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور اپنی ٹیم کے دیگر ممبران پر فخرہے۔ دونوں ممالک کے درمیان انسانی ہمدردی کی بنیاد پر سیز فائر پر اتفاق ہوا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیز فائر معاہدے پر آذربائیجان اور آرمینیا کو مبارکباد بھی دی۔

آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان متنازعہ علاقہ نگورونو کاراباخ میں آج سے جنگ بندی معاہدے کا نفاذ ہو گا۔

امریکی محکمہ خارجہ اور دونوں حکومتوں کے مشترکہ بیان کے مطابق ، ارمینیا اور آذربائیجان نے ایک بار پھر ناگورنو کاراباخ کے پہاڑی محاصرہ کے تنازعہ میں انسانیت جنگ بندی کا احترام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

آرمینیا سے جنگ: آذربائیجان میں پاکستان و ترکی کے جھنڈے لہرانے لگے

جنگ بندی 5 منٹ بھی برقرار نہ رہ سکی، آذربائیجان کو آرمینیا پر برتری حاصل،عوام آرمینیا سے جنگ لڑنے پربضد

جو ممالک آرمینیا کی حمایت کر رہے ہیں انکے خلاف کیا کرنا چاہئے؟ ترک صدر کا بڑا مطالبہ

آذربائیجان ،آرمینیا تنازعہ، کون سا ملک کس کے ساتھ کھڑا ہے؟ تنازعہ کی اصل وجہ

خیال رہے کہ عالمی سطح پر ’نگورنو کارا باخ‘ آذربائیجان کا تسلیم شدہ علاقہ ہے تاہم اس پر آرمینیا کے قبائلی گروہ نے فوج کے ذریعے قبضہ کررکھا ہے جب کہ اسی قبضے کے باعث پاکستان آرمینیا کو تسلیم نہ کرنے والا واحد ملک ہے۔

ان دو ہفتوں کی جنگ میں آذربائیجان نے نگورنو کاراباخ کے متعدد علاقوں سے قبضہ چھڑا لیا ہے اور اپنی پوزیشن مستحکم کرلی ہے۔

اقوام متحدہ نے آذر بائیجان اور آرمینیا سے فوری جنگ بندی کی اپیل کی تھی۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گو تریس نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان شروع ہونے والی جنگ پر گہری تشویش ظاہر کی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک فوری طور پر جنگ بند کریں اور تصفیہ طلب امور پر مذاکرات کریں۔ تاہم آذربائیجان نے واضح کر دیا ہے کہ جب کہ آرمینیا متنازع علاقہ نہیں چھوڑتا وہ اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا,

آزربائیجان اور آرمینیا دونوں ممالک 1991 میں روس کا شیرازہ بکھرنے کے بعد دنیا کے نقشے پر نمودار ہوئے. آرمینیا کی آبادی 30 لاکھ اور فوج 46 ہزار ہے. آزربائیجان کی آبادی ایک کروڑ اور فوج ایک لاکھ سے زائد ہے. آزربائیجان مسلم آبادی جبکہ آرمینیا عیسائی مذہب پر مشتمل ہے

دونوں ممالک کے درمیان 4400 مربع کلومیٹر پر مشتمل پہاڑی علاقہ ہے. جس کانام ناگورونو کارباخ ہے. جو اقوام متحدہ کے نقشے کے مطابق آزربائیجان کا حصہ ہے. مگر 1992 میں آرمینیا نے دعوی کیا کہ یہ علاقہ زیادہ تر عیسائی آبادی پر مشتمل ہے اس لئے یہ علاقہ آرمینیا کی ملکیت ہے

آزربائیجان نے یہ دعوی مسترد کردیا اور موقف اختیار کیا کہ اس علاقے میں مسلمان آبادی بھی ہے اور تاریخی اعتبار سے ہمیشہ سے آزربائیجان کا حصہ ہے. دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ نے جنم لیا جسکی وجہ سے اب تک 30 ہزار لوگ مارے جا چکے ہیں جبکہ 1 لاکھ سے زائد لوگ نقل مکانی کرچکے. کئی بارمذاکرات کی میز بھی سجی مگر دونوں ملک اپنے اپنے موقف پر ڈٹے ہوئے ہیں. حالیہ تناو کی وجہ آرمینیا کا موقف ہے کہ آزربائیجان نے ہمارے کچھ افراد پر فائرنگ کی جسکے نتیجے میں کچھ ہلاکتیں ہوئی ہیں. جوابا آرمینیا نے بھی آزربائیجان کے 2 طیارے گرانے کا دعویٰ کیا. یوں دونوں ممالک جنگ کے دوراہے پر کھڑے ہیں. اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک مل بیٹھ کر تنازعات حل کریں

Shares: