آرمی چیف مدت ملازمت توسیع کیس، سماعت سے قبل کمرہ عدالت میں کون پہنچ گیا؟ سب حیران

0
39

آرمی چیف مدت ملازمت توسیع کیس، سماعت سے قبل کمرہ عدالت میں کون پہنچ گیا؟ سب حیران

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالہ سے درخواست پر سماعت دوبارہ ہونی ہے، سابق وفاقی وزیرفروغ نسیم اور وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کمرہ عدالت میں پہنچ گئے، اٹارنی جنرل انور منصور خان ور ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل بھی عدالت میں پہنچ گئے. تھوڑی دیر میں عدالت میں دوبارہ کیس کی سماعت ہو گی.

عدالت آمد سے قبل اٹارنی جنرل انور منصور خان اور فروغ نسیم نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی جس میں وزیراعظم سے قانونی امور پر مشاورت کی گئی، وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں سمری تیار کی جائے.

چیف جسٹس نے قانون میں کون کونسی ترامیم کا کہہ دیا؟ فروغ نسیم نے عدالت میں کیا کہا؟

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، بحث کے بعد فیصلہ محفوظ، کب سنایا جائیگا؟

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع، ایک اور سمری کی تیاری جاری

واضح رہے کہ آرمی چیف مدت ملازمت میں توسیع کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیتےہوئے کہا کہ آپ بوجھ خود اٹھائیں ہمارے کندھے کیوں استعمال کرتے ہیں، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ”آپ نے کہا کہ قانون سازی میں تین ماہ چاہئیں‘۔ہم تین ماہ کیلئے اس میں توسیع کردیتے ہیں۔اگر 3 ماہ میں قوانین تیار ہوگئے تو پھر آرمی چیف کو 3 ماہ کی توسیع مل جائے گی۔

چیف جسٹس نے کہا کیا ہم آپ کی بات پرلکھ دیں کہ 3 ماہ میں قوانین بنادیں گے،اٹارنی جنرل نے کہا قانون سازی کیلئے چھ ماہ کا وقت دیاجائے۔نیا قانون بنانے کے لیے وقت لگے گا جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ سے 72 سال میں قانون نہیں بنا اتنی جلدی کیسے ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا جنہوں نے ملک کی خدمت کی ہمارے لئے ان کا بڑا احترام ہے۔لیکن ہم آئین اور قانون کا سب سے زیادہ احترام کرتے ہیں

واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں آج آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے خلاف سماعت کا تیسرا روز ہے، تین دن سے مسلسل سماعت جاری ہے، اس حوالہ سے حکومت 3 سمریاں عدالت میں پیش کر چکی ہے، وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کیس لڑنے کے لئے استعفی دے دیا ہے آج انہوں نے عدالت میں کہا کہ ہم بیان حلفی جمع کرواتے ہیں کہ چھ ماہ میں قانون میں تبدیلی کر لیں گے

Leave a reply