آرٹیکل 35 اے منسوخ ،بھارت نے اعلان کر دیا

kashmir

بھارتی وزیر داخلہ نے کشمیر کے حوالہ سے آرٹیکل 35 اے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے وزیر داخلہ امتشاہ نے بھارتی ایوان میں کشمیر پر پالیسی بیان دیتے ہوئے آرٹیکل 35 اے اور اآرٹیکل 370 منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا

مقبوضہ کشمیر، مزید 70 ہزار بھارتی فوج کی طلبی،کرفیو میں سختی

اس موقع پر ایوان میں اپوزیشن کی جانب سے خوب ہنگامہ کیا گیا ، اپوزیشن نے بھارتی حکومت کا یہ فیصلہ تسلیم کرنے سے انکار کیا ہے

آرٹیکل 35 اے کی منسوخی سے کشمیر میں غیر کشمیر ی آ کر آباد ہوں گے، ہندوؤں کو کشمیر میں زمیںیں خریدنے کی اجازت ملے گی اور بھارت کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازشن کی جائے گی، دفعہ 35 اے کے مطابق غیر کشمیری کشمیر میں نوکری حاصل کرنے، جائیداد خریدنے کے مجاز نہیں .

پاکستان کشمیریوں کی سفارتی، اخلاقی اورسیاسی حمایت جاری رکھے گا، فردوس عاشق اعوان

آرٹیکل 35 اے کی آڑ میں کشمیری عوام کو دبانے کی بھارتی سازش جہاں کشمیریوں سے ان کی شناخت کا حق چھین لے گی، وہیں وادی میں قتل عام کا بازار بھی مزید بڑھ سکتا ہے .

واضح رہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں مزید 70 ہزار فوج طلب کر لی، کشمیر میں کرفیو نافذ ،سیاسی رہنماوں کو بھی گھروں میں نظر بند کر دیا گیا، تعلیمی اداروں میں امتحانات ملتوی کر دئیے گئے،

بھارتی فوج نے کشمیر کو قید خانے میں بدل دیا ہے، دیہاتوں میں بھی ہزاروں کی تعداد میں فوجیوں کو پہنچا دیا گیا ہے، بھارت سرکار نے مزید 70 ہزار فوج مقبوضہ کشمیر طلب کر لی ہے، غیر معینہ مدت کے لئے مقبوضہ کشمیر مٰیں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا، سیاسی رہنما گھروں میں نظر بند کر دئیے گئے، حریت رہنما پہلے ہی جیلوں‌ میں قید ہیں.

مودی کی زیر صدارت بھارتی کابینہ کا اجلاس، کشمیر کے حوالہ سے کیا فیصلہ کیا؟

بھارت سرکار نے کشمیریوں پر جلسے جلوس و احتجاج کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے،وادی کی تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے

مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے نفاذ کے بعد موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی ہے ،حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے یاسین ملک کی جیل میں طبیعت کی ناسازی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یاسین ملک کے علاج معالجہ کے حوالہ سے کوتاہی برتی گئی تو ان کی زندگی کو بھارتی حکام خطرے میں ڈال دیں گے . بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ ان کا علاج معالجے کا انتظام کرے اور طبی سہولیات دے .

Comments are closed.