آرٹیکل 370 کو فوری بحال کرو، بھارتی سپریم کورٹ سے شاندار خبر آگئی

0
51

نئی دہلی (اے پی پی) بھارت کے سابق بیوروکریٹس اور فوجی افسروں نے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے مؤقف اپنایا ہے کہ آرٹیکل 370 کو دوبارہ بحال کیا جائے.

تفصیلات کے مطابق بھارت کے سابق بیوروکریٹس اور فوجی افسروں کے ایک گروپ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت سے متعلق آرٹیکل 370کی منسوخی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ سابق بیوروکریٹس اور فوجی افسروں کے ایک مشترکہ گروپ نے بھارتی سپریم کورٹ میں ایک مشترکہ درخواست دائر کی ہے جس میں آرٹیکل 370 کی منسوخی اور بھارتی صدر کی ترمیم کے جواز کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 370کی منسوخی کے لئے جموں و کشمیر کی عوام کی رائے لینا ایک آئینی ضرورت ہے جبکہ اس آرٹیکل کو ہٹانے کے لئے کوئی رائے شماری نہیں کرائی گئی بلکہ ان تبدیلیوں سے ان اصولوں پر ضرب لگی ہے جن کے تحت ریاست جموں وکشمیر بھارت کے ساتھ جڑی ہوئی تھی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرٹیکل 370کو رد کرنے کے لئے صدر جمہوریہ کے نوٹیفیکیشن کے لئے جموں و کشمیر دستور ساز اسمبلی کی بھی منظوری ضروری ہے چونکہ ریاست میں دستور ساز اسمبلی کا کوئی وجود نہٰیں اس لئے منظوری نہیں لی گئی ہے۔ موقف میں کہا گیا ہے کہ وہاں کے لوگوں کی مرضی جانے بغیر آرٹیکل 370 کو ہٹانا جمہوریت کے بنیادی اصولوں، وفاقیت اور بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

اس درخواست کو بھارتی سپریم کورٹ میں 6 درخواست گزاروں رادھا کمار، ہندل حیدر طیب،کپل، اشوک کمار مہتہ، امیتابھ پانڈے اور گوپال پلائی نے دائر کیا ہے۔ ان میں سے کپل اور مہتہ ریٹائرڈ فوجی افسر ہیں جبکہ کپل کئی فوجی میڈلز کے حامل افسر ہیں جو ایئر وائس مارشل کے طور پر خدمات دے چکے ہیں، مہتہ راجوری اور اوڑی سیکٹر میں تعینات رہے اور1965ءاور 1971 ءکی پاک بھارت جنگوں میں بھی شامل تھے،ان کی تعیناتی کارگل اور لداخ سیکٹرز میں بھی رہی۔ طیب، پانڈے اور گوپال پلائی ہائی رینک والے سابق بیورو کریٹ ہیں.

Leave a reply