روس کے عوام نےولادیمیر پوتن کو لمبے عرصے تک کے لیے صدر منتخب کرلیا

0
33

روس کے عوام نےولادیمیر پوتن کو2036 تک کا آئینی صدر منتخب کرلیا
باغی ٹی وی : روس کے عوام نےولادیمیر پوتن کو2036 تک کا آئینی صدر منتخب کرلیا ہے۔ولادیمیر پوتن کے اقتدار کو 2036 تک بڑھانے کے لیے متنازع آئینی ترامیم پر ہونے والے ریفرنڈم میں انہیں70 فیصد سے زائد ووٹ ملے ہیں۔

عالمی میڈیا کے مطابق ووٹنگ میں تہتر فیصد افراد نے پوٹن کو صدارت کے عہدے پر فائز رہنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے اور اب وہ دو ہزار چھتیس تک صدارت کے عہدے پر براجمان رہیں گے۔

الیکشن کمیشن کے حکام نے ووٹنگ ختم ہونے سے پانچ گھنٹے قبل ہی ولادیمیر پوتن کی فتح کا اعلان کر دیا تھا۔ روس میں ریفرنڈم کا انعقاد اپریل میں ہونا تھا البتہ کورونا کی وجہ سے انتخابات بروقت ممکن نہ ہوسکے۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے حتمی اور سرکاری نتائج میں بتایا گیا ہے کہ ولادیمیر پوتن 77 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔ملک وبا کے باعث روس کی تاریخ میں پہلی بار ووٹنگ کا عمل ایک ہفتے تک جاری رہا اور عوام نے احتیاطی تدابیر کے ساتھ حق رائے دہی استعمال کیا۔

ولادیمیر پوتن کے مخالفین نے پولنگ میں بے ضابطگیوں اور ووٹرز پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔ مخالفین کا مؤقف تھا کہ صدر پیوٹن نے بڑے پیمانے پر ریاستی مشینری کا استعمال کر کے اپنے حق میں مہم چلوائی، اس کا مقصد وہ اپنے مرضی کے نتائج حاصل کرنا اور اپوزیشن کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتے تھے۔
واضح رہے کہ ولادیمیر پوتن کے مخالفین نے رائے دہی میں بے ضابطگیوں اور رائے دہندگان پر دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔

مخالفین کا مؤقف تھا کہ صدر پوتین نے بڑے پیمانے پر ریاستی مشینری کا استعمال کر کے اپنے حق میں مہم چلوائی، اس کا مقصد وہ اپنے مرضی کے نتائج حاصل کرنا اور مخالفین کو مکمل طور پر ختم کرنا چاہتے تھے۔

یاد رہے کہ صدر پیوٹن نے رواں سال جنوری میں قوم سے خطاب کے دوران آئینی ترمیم میں تبدیلیاں کرنے کی تجویز پیش کی تھی جسے مخالف جماعتوں نے مسترد کردیا تھا۔

حکومت نے صدر کی تجویز پر ملک بھر میں ریفرنڈم کروانے کافیصلہ کیا۔
ولادیمیر پوتن نے پارلیمنٹ کے اختیارات وسیع کرنے اور روسی حکومت کی شاخوں میں اقتدار کی تقسیم کی پیش کش کی تھی جس کے بعد ایک تاثر یہ سامنے آیا تھا کہ وہ 2024 میں اپنی صدارتی مدت پوری کرنے کے بعد بھی اقتدار میں رہنے کے خواہش مند ہیں

Leave a reply