آریان کارتیک ٹویٹر ٹرینڈ بننے پر آریان اور والدہ پریشان
بھارتی اداکار کارتیک آریان کا نام اس وقت ٹویٹر پر ٹرینڈ بن گیا جب انہوں نے پنجاب کی کترینہ کیف (شہناز گل) کی پوسٹ پر مضحکہ خیز تبصرہ کیا تھا اداکار کا نام ٹویٹر پر ٹرینڈ بننے کی وجہ سےوہ اور اُن کی والدہ پریشان ہو گئے۔
باغی ٹی وی : بھارتی شو بگ باس سیزن 13 سے شہرت پانے والی گلوکارہ اور ماڈل شہناز کور گِل نے سمجایہ رابطے کی وی سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک تصویر شئیر کی اور مداحوں کو پیغام دیتے ہوئے لکھا کہ سب کی عزت کریں۔
https://www.instagram.com/p/CCDjuDxhtHt/?utm_source=ig_embed
اداکارہ کی اس پوسٹ پر کارتیک آریان نے ردعمل دیتے ہوئے دلچسپ تبصرہ کیا تھا انہوں نے لکھا کہ کیا اُس کی بھی عزت کریں جس نے سب سے پہلے چمگادڑ کھائی تھی۔
کارتیک کے اس پر مزاح سوال کو شہناز گل سمیت ہزاروں مداحوں کی جانب سے خوب سراہا گیا اور سوشل میڈیا صارفین اس سوال سے خوب محظوظ ہوئے ۔
Yaar please koi bata do shaam se Trend kyun ho raha hai #KartikAaryan Ab Mummy ko tension aa rahi hai 😂
— Kartik Aaryan (@TheAaryanKartik) June 30, 2020
یہاں تک کہ کارتیک آریان کا نام گزشتہ رات ٹویٹر پر ٹرینڈ بنا رہا جس پر انہوں نے پریشان ہوتے ہوئے ایک اور ٹویٹ کیا اور اپنے مداحوں سے سوال کیا کہ پلیز مجھے کوئی بتا دو کہ شام سے کیوں KartikAaryan # ٹرینڈ ہو رہا ہے اب تو میری امی بھی پریشان ہو رہی ہیں۔
جس پر ٹویٹر صارفین کی جانب سے کارتیک کو بتایا گیا کہ کیوں کہ وہ شہناز گل کو فالو کرتے ہیں اور اُن کی پوسٹ پر کمنٹ بھی کیا ہے اس لیے ٹوئٹر پر اُن کے نام کا ٹرینڈ چل رہا ہے۔
https://twitter.com/ShehnaazNewsHub/status/1278039874222710784?s=20
Only because you commented and followed @ishehnaaz_gill 🤣🤣🤣🤣🤣
— Garima back up (@BackupGarima) June 30, 2020
https://twitter.com/LetsBeJoheart/status/1278053880740237312?s=20
Haha … Bcz u commented on #ShehnaazGill's Insta Post😍 #KartikAaryan
— BEING AMAN RAJ🕊️ (@iBeingAman) June 30, 2020
https://twitter.com/IProud_Indian47/status/1278066115885756417?s=20
https://twitter.com/Ohudeadppl/status/1278040517490720769?s=20
Bcz of ur kind gesture.
U made #ShehnaazGill day earlier today n we decided to make urs😊Ur mum has raised a kind son, she shouldn’t b worried.
— ♝♣ 𝐧ⓔέт𝓘 (@NEETItweets) June 30, 2020