شامی صدر بشار الاسد کی کابینہ اور بڑی تعداد میں فوجی ایئر بیس میں جمع ہوگئے۔
باغی ٹی وی : عرب میڈیا کے مطابق شامی باغیوں کی دارالحکومت دمشق کی جانب تیزی سے پیش قدمی جاری ہے، شامی اسٹیک ہولڈرز نے بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد کا پلان تیار کرلیا گیا، مجوزہ پلان میں اقتدار کے خاتمے کے بعد عبوری حکومت تشکیل دی جائے گی،اس پلان کے تحت عبوری حکومت 9 ماہ کے اندر صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کرانے کی پابند ہوگی۔
دوسری جانب شام کے وزیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل محمد خالد الرحمون نے بیان کہنا ہے کہ دارالحکومت دمشق میں مسلح باغیوں کا کوئی وجود نہیں ہے  دمشق کے گرد انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں، کوئی بھی مسلح ملیشیا سیکیورٹی حصار کو توڑ نہیں سکتی۔
امریکی میڈیا کے مطابق اردن اور مصر نے شامی صدر بشار الاسد کو شام چھوڑنے کا مشورہ دے دیا، تاہم شامی صدر نے انکار کر دیا ہے، ترک، ایرانی اور روسی وزرائے خارجہ کی دوحا میں ملاقات ہوئی ہے، جس میں شامی حکومت اور باغی گروپوں سے فوری مذکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے شام میں مقامی بغاوتیں شروع ہونے سے صدر بشارالاسد کی اقتدار پر گرفت کو شدید جھٹکا لگا ہے۔
شام میں بشارالاسد مخالف فورسز نے جنوبی شہر درعا کے بعد حمص پر قبضہ کر لیا ہے، یہ ایک ہفتے میں شامی حکومتی فورسز کے ہاتھوں کھو جانے والا چھٹا شہر ہےفوج نے ایک معاہدے کے تحت درعا سے دستبرداری پر رضامندی ظاہر کی جس کے تحت فوج کے اہلکا ر وں کو دمشق کے شمال میں تقریباً 100 کلومیٹر (60 میل) کے فاصلے پر محفوظ راستہ فراہم کیا –








