‎عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان نے تحریک انصاف کے سابق صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی کے خلاف ہرجانہ کا کیس جیت لیا

عدالت نے شوکت یوسفزئی کو 15 کروڑ روپے ادا کرنے کے احکامات جاری کر دیئے،2019 میں شوکت یوسفزئی نے کہا تھا کہ اسفندیار ولی خان نے 25 ملین ڈالر میں پشتونوں کے سروں کا سودا کیا تھا،آج عدالت نے کیس کا فیصلہ سنایا، ایڈیشنل اینڈ سیشن جج اعجاز الرحمٰن قاضی نے فیصلہ سنایا، اسفندیار ولی نے دسمبر 2019 میں شوکت یوسف زئی کے خلاف 15 کروڑ روپے ہرجانے کا کیس دائر کیا تھا ،فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شوکت یوسف زئی طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کی عدم پیشی پر یکطرفہ کارروائی کی گئی

واضح رہے کہ 31 جولائی 2019 کو عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے اُس وقت کے خیبرپختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کو قانونی نوٹس بھجوایا تھا، جس میں ان سے کہا گیا تھا کہ وہ نیوز کانفرنس کے دوران ہتک آمیز الزامات لگانے پر معافی مانگیں،اگر وہ معافی نہیں مانگتے تو ان کے خلاف 10 کروڑ روپے کا ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا جائے گا،اسفند یار ولی نے ہتک عزت آرڈیننس 2002 کے سیکشن 8 کے تحت نوٹس جاری کیا تھاجس میں کہا گیا تھا کہ اپوزیشن رہنماؤں پر تنقید کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے اسفندیار ولی خان پر الزام لگا کر بدنام کیا کہ انہوں نے 25 ملین ڈالر کے عوض پشتونوں کو فروخت کیا ہے،کوئی ثبوت، بنیاد یا جواز کا ذکر کیے بغیر انہوں نے براہ راست رہنما اے این پی پر توہین آمیز زبان میں الزام لگایا،

Shares: