مینار پاکستان ،ٹک ٹاکر لڑکی سے دست درازی کا واقعہ: "عاشورہ” کے فرائض کے باوجود پولیس کاروائی میں مصروف

0
56

لاہور میں 14 اگست کو گریٹر اقبال پارک میں منچلوں نے ایک خاتون سے بدتمیزی کی،کپڑے پھاڑ ڈالے اور اسے ہوا میں اچھالتے رہے جس کی ویڈیو ایک دن بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے اور معروف سیاسی اور شوبز شخصیات کی جانب سے شدید مذمت کا اظہار کیا جا رہا ہے-

باغی ٹی وی : ٹک ٹاکر لڑکی کے ساھ مذکوری واقعے کی فوٹیج وائرل ہو نے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دے دیا ہے۔

جس کے بعد سے پولیس مجرموں کی تلاش میں مصروف کاروائی ہے یہاں تک کہ "عاشورہ” کے فرائض کے باوجود پولیس مجرموں کی شناخت اور انہیں گرفتار کرنے کے لیے ویڈیو کلپس اور دستیاب سی سی ٹی وی فوٹیج کا تجزیہ کر رہی ہے۔

مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی کا واقعہ، حکومتی شخصیت کا متاثرہ لڑکی سے رابطہ

ایف آئی آر میں مضبوط اور غیر ضمانتی شقیں شامل کی گئی ہیں وزیراعلیٰ نے تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا ہے۔

دوسری جانب ترجمان حکومت پنجاب فیاض الحسن چوہان نے گریٹر اقبال پارک واقعے کی متاثرہ لڑکی سے فون پر رابطہ کیا ہےوزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایت پر فیاض الحسن چوہان نے متاثرہ لڑکی کو ہر ممکن تعاون کی پقین دہانی کرائی ہے اور کہا ہے کہ اس معاملے میں حکومت کا مکمل تعاون آپ کے ساتھ ہے۔ واقعے میں ملوث ملزمان قانون کے شکنجے سے بچ نہیں سکیں گے۔

واضح رہے کہ لاہور پولیس کے مطابق 14 اگست جشن آزادی کا دن، لوگوں کی بڑی تعداد گریٹر اقبال پارک میں جمع، ٹک ٹاکر خاتون عائشہ اکرام اپنے دو ساتھیوں عامر سہیل اور صدام حسین کے ساتھ وہاں پہنچیں اور ویڈیوز بنانا شروع کر دیں کہ اچانک منچلوں کے ایک گروہ نے خاتون پر ہلہ بول دیا، کپڑے پھاڑے اور انہیں ہوا میں اچھالتے رہے، خاتون دہائی دیتی رہی جو کسی نے نہ سنی۔

جاہلیت یا بےغیرتی:سیکڑوں افراد کی خاتون سےبدتمیزی، کپڑے پھاڑ کرہوا میں اچھالتے رہے

خاتون نے بڑی مشکل سے جان چھڑائی، اس ہنگامہ آرائی کی ویڈیو وائرل ہوئی تو پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔مقدمے میں سرعام خاتون کو برہنہ کرنے اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ویڈیو آئی جی کو بھیجی اور ملزمان کی گرفتار ی سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔

دوسری طرف متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ میں اور میرے کیمرا مین 14 اگست کو مینار پاکستان میں کورج کر رہے تھے کہ 300 سے 400 نامعلوم نے ہم پر حملہ کر دیاسیکیورٹی گاڑدز نے مینار پاکستان کا پچھلا دتوازہ کھولا تاکے ہم بچ سکیں تاہم لوگ وہاں بھی اندر آگئےنامعلوم افراد نے تشدد کیا ،کپڑے پھاڑے ہمارا موبائل فون ، طلائی زیورات اور 15ہزار نقدی بھی لے گئے-

مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی کا واقعہ،بلاول بھی خاموش نہ رہ سکے

Leave a reply