آسیان کے وفد نے دیا کشمیریوں کےحق میں بیان
چیئرمین کشمیر کمیٹی سید فخر امام کے ہمراہ آسیان پارلیمانی وفد کی میڈیا سے گفتگو ہوئی جس میں کہا گیا کہ بھارت کے پانچ اگست کے بعد کے اقدامات سے صورتحال میں کشیدگی آئی ہے، کشمیر متنازعہ علاقہ ہے، کشمیر پر اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ہونا چاہئے،
کشمیر کے تنازعہ کا حل خطے کی سلامتی کے لئے بہت ضروری ہے،مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن اور کرفیو فوری ختم ہونا چاہئے،کشمیری عوام پر مظالم کا فوری خاتمہ ہونا چاہیے، کشمیر میں معمول کے حالات بہت ضروری ہیں،آسیان ممالک سمجھتے ہیں مسلہ کشمیر کا حل سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے،کشمیر بارے آسیان ممالک ایم مہم چلائیں گے، ہم خطے میں امن چاہتے ہیں،
فخر امام نے کہا کہ آسیان ساری صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں، کشمیر کمیٹی کی طرف سے آسیان ممالک کے شکر گزار ہیں،کشمیر اس وقت سلگتا ہوا مسلہ ہے، سلامتی کونسل کی قراردادیں کشمیر کے تناعہ کو تسلیم کرتی ہیں، کشمیریوں کے حقوق سلب کئے جارہے ہیں،کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیا گیا ہے، پاکستان آسیان کا ڈائیلاگ ممبر ہے، مودی حکومت کی طرف سے کشمیر میں فاشزم کا مظاہرہ کے جارہا ہے، کشمیر پر آسیان کی کمیٹی بنانے کے اعلان پر شکرگزار ہیں، کشمیر میں نوجوانوں کو گھروں سے اٹھالیا جاتا ہے،کشمیر ایک طویل عرصہ سے حل بلب معاملہ ہے، سلامتی کونسل ادے حل کرنے میں ناکام ہوگئی ہے،
سربراہ آسیان وفد نے کہا کہ اقوام متحدہ میں اصلاحات بہت ضروری ہوگئی ہیں، خدا نہ کرے کشمیر کی وجہ سے کوئی جنگ شروع ہو، یہ دنیا کے لئے خطرناک ہوگا،بھارت اور پاکستان کو مذاکرات کی میز پر آنا ہوگا، آسیان کو زیادہ موثر کردار ادا کرنا ہوگا، بھارت کی مودی سرکار بنیاد پرست ہے،