سینئر صحافی اور جنگ لندن کے سابق ایڈیٹر آصف جیلانی 3 اپریل کو پیر کی دوپہر لندن میں انتقال کرگئے وہ گزشتہ 2 برس سے کینسر کے عارضے میں مبتلا تھے اور گھٹنوں کی تکلیف کے باعث گھر پر ہی مقیم تھے، تاہم اخبارات اور جرائد سے ان کا ساتھ آخری دم تک قائم رہا، جن کیلئے وہ باقاعدگی سے لکھتے تھے۔
بی بی سی اردو کے سابق براڈکاسٹر آصف جیلانی کی وفاتhttps://t.co/bwpZX876kJ
— BBC News اردو (@BBCUrdu) April 4, 2023
آصف جیلانی لندن میں مقیم پاکستانی صحافی تھے۔ انہوں نے اپنے صحافتی کرئیر کا آغاز امروز کراچی سے کیا۔ 1959ء سے 1965ء تک دہلی میں روزنامہ جنگ کے نمائندہ رہے۔ 1965ء کی پاک بھارت جنگ کے دوران انہیں دہلی کی تہاڑ جیل میں قید بھی کیا گیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اسلام آباد سے جدہ جانے والی نجی ائیرلائن کے طیارےکی کراچی ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ
ہم سےجومانگاگیاتھا اس پرہم نےالیکشن کمیشن کوجواب دےدیا ہے. خواجہ آصف
سعودی عرب اور پاکستان کے مابین بہت گہرے اور بہت مضبوط تعلقات ہیں۔ سعودی سفیر
مظاہر نقوی کیخلاف ریفرنسز؛ جسٹس فائز اور طارق مسعود نے جوڈیشل کونسل کا اجلاس بلانے کیلئے خط لکھ دیا
فُل کورٹ نہ بننے سے آئینی بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے. بلاول بھٹو
رجسٹرار سپریم کورٹ کی تعیناتی بلوچستان ہائیکورٹ میں چیلنج، امان اللہ کنرانی وکیل مقرر
وہ لوگ میرے سامنے جب آتے تو نقاب پہن ہوتے تھے،اظہر مشوانی کا عدالت میں بیان
پنجاب اور کے پی کے انتحابات سے متعلق آئینی درخواست پر فیصلہ محفوظ
ماہ رمضان میں موسیقی کا پروگرام نشر کرنے پر طالبان نےخواتین کے زیرانتظام ریڈیواسٹیشن بند کردیا
1973ء سے 1983ء تک یہ روزنامہ جنگ لندن کے ایڈیٹر رہے۔ اس کے بعد بی بی سی اردو سے منسلک ہو گئے اور 2010ء تک وہاں بطور پروڈیوسر اپنے فرائض انجام دیتے رہے۔ ریٹائرمنٹ کے بعد کالم نگاری کر رہے تھے۔
آصف جیلانی کو International WhosWho میں یوکے میں اردو صحافت کا رہبر اول قرار دیا گیا ہے۔انکا ھفتہ وار تجزیاتی کالم اخبارجہاں کی زینت بھی بنتارہا۔