پنجاب اسمبلی :شیخ علاوالدین سب سے امیر ترین رکن اسمبلی ،اثاثوں کی تفصیلات آنا شروع ہوگئیں

0
45

لاہور:الیکشن کیمشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے بعد اب صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کے اثاثوں کی تفصیلات دینا شروع کردی ہیں .الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب اسمبلی میں قصور سے تعلق رکھنے والے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے شیخ علاؤالدین ایک ارب 57 کروڑ روپے کے اثاثوں کے ساتھ سب سے امیر ترین رکن ہیں۔الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پنجاب اسمبلی کے اراکین کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردی گئی، جس کے مطابق پی پی 178 (قصور) سے ایم پی اے شیخ علاؤالدین کے ملک میں 42 کروڑ 90 لاکھ روپے کے بزنس کیپیٹل ہیں۔

شیخ علاوالدین کے پاس 30 کروڑ روپے نقد اور بینکوں میں موجود ہے جبکہ ان کی جائیدادوں کی بھی طویل فہرست ہے، جس کی مالیت 21 کروڑ 30 لاکھ روپے ہے جبکہ انہوں نے مالی سال کے دوران ایک کروڑ 68 لاکھ 90 ہزار روپے کا ٹیکس بھی ادا کیا۔یہ بھی یاد رہے کہ شیخ علاوالدین اپنے حلقے میں ترقیاتی کاموں کے وجہ سے بڑے مشہور ہیں.

مسلم لیگ ن کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے ممبران بھی جائیداد بنانے میں کسی سے پیچھے نہیں‌رہے . پی پی 13 (راولپنڈی) سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی امجد محمود چوہدری پنجاب سے دوسرے امیر ترین ایم پی اے ہیں، جن کے پاس ایک ارب 48 کروڑ روپے کی دولت ہے۔ اسلام آباد، لاہور اور کراچی میں ایک ارب 6 کروڑ مالیت کی تجارتی، رہائشی اور زرعی جائیدادوں کے مالک ہیں، جن میں سے زیادہ تر بحریہ ٹاؤن اسکیمز ہیں، اس کے علاوہ ان کے پاس 12 کروڑ 30 لاکھ روپے نقد بھی ہیں۔

پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عبدالعلیم خان نے اپنے اثاثوں کی مالیت 94 کروڑ 10 لاکھ روپے ظاہر کی ہے لیکن اس میں انہوں نے اپنی والدہ کی طرف انہیں اور اہلیہ کو تحفے پر دیے گئے 24 پلاٹس کی مالیت کو شامل نہیں کیا۔علیم خان اور ان کی اہلیہ متحدہ عرب امارات اور برطانیہ میں کمپنیوں میں شراکت دار بھی ہیں، اس کے علاوہ پاکستان میں ان کی 12 کروڑ 90 لاکھ روپے کے شیئرز ہیں جس میں زیادہ تک ان کے خاندانی منصوبوں میں ہیں۔

پی پی 19 (راولپنڈی)پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عمارصدیق خان نے اپنے اثاثوں کی مالیت 61 کروڑ 30 کروڑ روپے ظاہر کیے ہیں لیکن انہوں نے وراثت میں ملنے والی 18 تجارتی، رہائشی اور زرعی جائیدادوں کی مالیت نہیں بتائیں۔اس کے علاوہ وہ 10 ہزار کینال کی زمین کے مالک ہیں اس کے علاوہ ٹیکسلا میں بڑی تعداد میں دکانوں میں ان کے شیئرز ہیں، ساتھ ہی انہوں نے 4 کاروبار، 2 پیٹرول پمپ، ایک سی این جی اسٹیشن اور پتھروں کی کرشنگ پلانٹ میں اپنی سرمایہ کاری کو بھی ظاہر نہیں کیا جبکہ ان کے پاس 44 کروڑ 10 لاکھ روپے نقد اور بینکوں میں ہیں

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ممبران قومی و صوبائی اسمبلی کے ظاہر کیے گئے گوشواروں کے مطابق اثاثوں کی تفیصیلات دینا شروع کردی ہیں. جس میں‌سب سے امیر ترین اور سب سے غریب ترین ممبران اسمبلی بھی شامل ہیں.

Leave a reply