پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عاطف خان کو خیبرپختونخوا کی اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کردہ طلبی نوٹس پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کا جواب سامنے آ گیا ہے۔ علی امین گنڈاپور نے ایک مبینہ آڈیو میں عاطف خان کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "عاطف خان پہلے تصدیق کر لیا کریں، میں یہ کام کروں اتنا فارغ نہیں ہوں، میرے اوپر بہت بڑی ذمہ داری ہے۔” اس کے جواب میں عاطف خان نے کہا کہ "سب جانتے ہیں اینٹی کرپشن کا نوٹس کیوں اور کس کے کہنے پر آیا ہے۔” انہوں نے واضح کیا کہ "یہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح کی حرکت کرنے پر میں چپ بیٹھوں گا تو ایسا نہیں ہے، پارٹی کا نقصان عمران خان کا نقصان ہے۔
عاطف خان نے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے آڈیو پیغام میں مزید کہا کہ "سب جانتے ہیں کہ اینٹی کرپشن کا نوٹس کیوں آیا ہے، ان چیزوں سے فرق نہیں پڑتا، میں ان چیزوں سے بڑی بڑی چیزوں سے نکل آیا ہوں۔” انہوں نے اپنے سابقہ تجربات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ "اس سے پہلے بھی نیب نے انکوائری کی تھی اور بند کردی تھی، 2014 میں پرویز خٹک چیف منسٹر تھے اور محمود خان ٹورازم کے منسٹر تھے۔عاطف خان نے یہ بھی کہا کہ "سینیٹر محسن عزیز نے یہ پراسس کروایا تھا، وہ اس وقت بورڈ آف انویسٹمنٹ کو ہیڈ کر رہے تھے اور اعظم خان اس وقت سیکرٹری ٹورازم تھے۔
علی امین گنڈاپور نے عاطف خان کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "ہیثیت کی باتیں نہ کریں، آپ کے منہ سے اچھی نہیں لگتی، دھمکیوں سے کوئی نہیں ڈرتا۔” انہوں نے مزید کہا، "یہ بدمعاشی کی بات نہیں ہے، کوئی کسی کی بدمعاشی اور دھمکیاں نہیں مانتا۔ آپ کی یہ حیثیت ہے کہ آپ اتنے اہم نہیں۔وزیراعلیٰ نے وضاحت کی کہ "جو انکوائری شروع ہوئی ہے وہ کوئی اور ہے، وہ نہیں جو آپ بتا رہے ہیں۔ انکوائری میں آپ جا کر جواب دیں گے، میں نے پہلے بھی آپ کو برداشت کیا تھا۔خیبرپختونخوا کے سابق صوبائی وزیر عاطف خان کو اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کی جانب سے طلبی کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ انہیں 12 نومبر کو صبح ساڑھے 10 بجے اینٹی کرپشن ڈائریکٹریٹ میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ عاطف خان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک نجی کمپنی کو غیر قانونی طور پر ٹھیکہ دیا ہے جس کی وجہ سے ان کے خلاف یہ انکوائری کی جا رہی ہے۔

تنازعات اور گروپ بندی کی تردید
اس سے پہلے بھی علی امین گنڈاپور اور عاطف خان کے درمیان تنازعات کی خبریں سامنے آتی رہی ہیں، جس پر عاطف خان نے خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ "ہم کوئی گروپ بندی نہیں کررہے۔” انہوں نے یہ بھی کہا کہ "ہم نے علی امین گنڈاپور کے خلاف کوئی قرار داد نہیں لانی۔خیال رہے کہ خیبرپختونخوا کے وزیر شکیل خان کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر عاطف خان اور جنید اکبر کے درمیان اختلافات بھی دیکھنے کو ملے تھے، جس کے بعد خیبرپختونخوا حکومت نے عمران خان کو شکایت کی تھی۔یہ صورتحال پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات کی عکاسی کرتی ہے اور پارٹی کی قیادت کے لیے چیلنجز کا سامنا کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے، خاص طور پر جب کہ عوامی سطح پر ان الزامات کا اثر بھی ہو سکتا ہے۔

Shares: