عطا تارڑ کی 14 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور

بیلنس کرنے کے نام پر عدالتی فیصلے ہوں گے تو نظام کیسے چلے گا؟عطاء اللہ تارڑ

وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطاء اللہ تارڑ حفاظتی ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے اپنی حفاظتی ضمانت کے لئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے.

اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ کی 14 دن کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کر لی گئی، اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائمقام چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کتنے دن کی حفاظتی ضمانت چاہیے؟ وکیل نے کہا کہ دو ہفتے سے زائد کا وقت دے دیا جائے،عدالت نے کہا کہ اسلام آباد سے لاہور جانے کیلئے تو 4 گھنٹے کا وقت لگتا ہے، بعد ازاں عدالت نے دو ہفتے کی ضمانت منظور کر لی

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ میرے خلاف سیاسی انتقام کی بنیاد پر مقدمات بنائے جا رہے ہیں پنجاب میں پوری وزارت داخلہ سیاسی مخالفین کو دھمکیاں دینے میں مصروف ہے، اپنے خلاف بنائے گئے بےبنیاد مقدما ت سے نمٹنے کے لیے قانونی راستہ اپناوں گا ، اللہ تعالٰی کے فضل سے، نہ کبھی جھکا تھا نہ جھکوں گا۔

واضح رہے پنجاب پولیس نے گزشتہ دنوں لاہور میں وزیر اعظم کے معاون خصوصی عطا اللّٰہ تارڑ کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تھا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے۔پولیس کی جانب سے ان کے گھر پر مارے گئے چھاپے پر لیگی رہنما عطا اللّٰہ تارڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہاشم ڈوگر صاحب میرا خیال تھا آپ وزیر ہیں،آپ تو انتہائی غیر سنجیدہ کردار نکلے۔

عطا اللّٰہ تارڑ نے کہا تھا کہ میں جس گھر میں 15سال پہلے رہتا تھا وہاں پولیس بھیج کر کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں، یہ حال ہے آپ کا، خاک وزارت چلانی ہے آپ نے، ملک دشمن بیانیے کے دفاع میں اتنا آگے نہ جائیں۔


واضح رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس صفدر سلیم شاہد نے پنجاب پولیس کو لیگی رہنما رانا مشہود، عطا تارڑ اور ملک احمد خان کو ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے آئی جی پنجاب سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کیا تھا.

Comments are closed.