تل ابیب : ایران کے جوہری پروگرام پر کسی بھی وقت حملہ کرسکتے ہیں:نامزد اسرائیلی ائیرچیف نے دھمکی دے دی ،اطلاعات کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے نامزد ائیرچیف نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل کل ہی ایران کے جوہری پروگرام پر حملہ کرسکتا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایک بیان میں اسرائیلی فضائیہ کے نامزد ائیرچیف جنرل ٹومر بار نے کہا کہ اسرائیل کے پاس ایران کے جوہری پروگرام پر مستقبل قریب یا کل ہی کامیابی سے حملہ کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔
جنرل ٹومر کا کہنا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو اسرائیل کامیابی کے ساتھ ایران کے جوہری پروگرام پر کل حملہ کرسکتا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق جنرل ٹومر اپریل میں اسرائیلی فضائیہ کی کمان سنبھالیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل بہت آسانی کے ساتھ ایران کا جوہری پروگرام تباہ کرسکتا ہے، یہ ہم سے صرف ایک ہزار کلو میٹر کے فاصلے پر ہے، کوئی وجہ نہیں کہ ہم اسرائیل کے جوہری پروگرام کو چلنے دیں۔
یاد رہے کہ امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سولیون کل بدھ کے روز تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور اسرائیل کے دفاع اور خارجہ امور کے وزرا سے ملاقات کی ہے ۔ سولیون گذشتہ روز ایک روز دورے پر تل ابیب پہنچے تھے۔ دورے کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو زیر بحث لانا ہے۔
اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا گیا تھا کہ سولیون ایران اور دیگر موضوعات پر مشاورت کے لیے اسرائیل اور مغربی کنارے کا دورہ کریں گے۔
قومی سلامتی کے مشیر ایال ہلاتا اور ان کے امریکی ہم منصب جیک سلیوان ایک دو طرفہ فورم کے اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں جو ایران اور دیگر علاقائی معاملات پر بات چیت کے لیے قائم کیا گیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ "وفود نے ایران کی طرف سے لاحق خطرات کے تمام پہلوؤں کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر تبادلہ خیال کیا، بشمول اس کے جوہری پروگرام، خطے میں عدم استحکام کی سرگرمیوں اور دہشت گرد پراکسی گروپوں کی حمایت”۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران کا تیزی سے آگے بڑھنے والا جوہری پروگرام خطے اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
سلیوان، جو یروشلم کا دورہ کر رہے ہیں، نے ویانا میں جاری جوہری مذاکرات کے بارے میں اسرائیلیوں کو بھی اپ ڈیٹ کیا اور بیان کے مطابق "دونوں فریقوں نے آگے بڑھنے کے لیے خیالات کا تبادلہ کیا۔”
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "عہدیداروں نے اس بات کی تصدیق کی کہ امریکہ اور اسرائیل اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اپنے عزم پر قائم ہیں کہ ایران کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے۔”