لاہور: پنجاب پولیس نےانسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولنے والے وکلا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا۔اطلاعات کے مطابق پولیس نے وکلا کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرتے ہوئے اب تک 23سے زائد وکیلوں کو حراست میں لے لیا۔ رپورٹ کے مطابق پولیس نے لاور بار کے صدر عاصم چیمہ کو بھی گرفتار کرلیا جبکہ بقیہ کو بھی جلد حراست میں لیے جانے کا امکان ہے۔

پاکستان میں برطانوی ہائی کمشنراورروسی وزیرکی آرمی چیف سےاہم ملاقات

دوسری جانب پنجاب بارکونسل نے وکلا کی گرفتاریوں کے کل کل صوبےبھرمیں ہڑتال کااعلان کردیا۔ پنجاب بار کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صوبے بھر میں وکلا عدالتوں کا بائیکاٹ کریں گے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی۔یاد رہےکہ وکلا نے آج پنجاب اسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر دھاوا بولا اور شدید توڑ پھوڑ بھی کی جس کے نتیجے میں اسپتال کا انتظام درہم برہم ہوگیا جبکہ ڈاکٹرز نے بھی احتجاجاً کام روک دیا۔

پنجاب کارڈیالوجی وکلاگردی ِکسی کوقانون ہاتھ میں لینےکی اجازت نہیں دی جاسکتی، راجہ…

مشتعل وکلا نے پولیس موبائل کو بھی نذر آتش کیا جبکہ پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو بھی اغوا کرنے کی کوشش کی اور ناکامی پر انہیں شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔لیکن دوسری طرف عوام الناس میں وکلاکے خلاف سخت نفرت پائی جارہی ہے اور اب یہ آوازیں‌آنا شروع ہوگئی ہیں‌کہ اس بے لگام طبقے کو لگام دی جائے

پرتشدد کارروائی فیاض الحسن چوہان میدان میں آگئے ،کیاہونے جارہا ہے یہ بھی بتادیا

وزیراعظم عمران خان نے لاہور پی آئی سی واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب اورآئی جی سے رپورٹ طلب کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو اجلاس کے دوران واقعے سے متعلق آگاہ کیا گیا جس پر انہوں نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے رابطہ کرکے 48 گھنٹوں میں واقعے کی رپورٹ طلب کی۔

وکلاگردی کی انہتا،مریضوں کولگی آکسیجن اتاردی 12جاں بحق دیگرموت وحیات کی کشمکش میں

Shares: