ریاست اور افواج پر حملہ بغاوت کے زمرے میں شمار ہو گا،پیغام پاکستان کانفرنس
لاہور: ریاست اور فوج پر حملہ بغاوت ہے . اس بغاوت کی پاکستانی معاشرے میں کوئی گنجائش نہیں ہے. ان خیالات کا اظہار آج لاہور میں ہونے والی پیغام پاکستان کانفرنس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے جس میں کہا گیاہے کہ دستور پاکستان کے مطابق کوئی قانون قران و سنت کے منافی نہیں ہونا چاہیے۔
۔ کانفرنس کے اعلامیے میں میں واضح کیا گیا گہ ریاست اور افواج پر حملہ بغاوت کے زمرے میں شمار ہو گاجبکہ تمام قوانین قرآن و سنت کے تابع ہونگے۔اس سلسلے میںآج گورنر ہاؤس لاہور میں پیغام پاکستان کانفرنس میں پانچوں وفاق المدارس کے سربراہان نے شرکت کی
پیغام پاکستان کانفرنس میں چودھری سرور نے کہا کہ دنیا کو علم ہو چکا پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان میں امن ممکن نہیں ہے۔ پاکستان کا امیج تبدیل ہو رہا ہے، افغانستان میں امن کیلئے پاکستان کی رائے کا احترام ناگزیر ہے۔پاکستان کی مسلح افواج نے پاکستان کی مذہبی جماعتوں پاکستان کی سیاسی جماعتوں نے مل کر کام کیا ہے۔ کرتار پور فیصلے سے پاکستان امیج اور بہتر بنا اور انٹرنیشل لیول پر پاکستان کی تعریف ہوئی ہے۔
پیغام پاکستان کانفرنس میں وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ الیکشن میں ناکام ہونیوالے سیاست چمکانے کے لیے مذہب کا سہارا لینے پر مجبور ہیں۔پاکستان کا متفقہ قانون اسلام کی عکاسی کرتاہے، اس میں ریاست اور مذہب جدا نہیں ہے۔
نورالحق قادری نے کہا کہ یہ ملک اسلام کے نام پر حاصل کیا گیا ہے،ہر چیز نے اپنے اصل کی طرف واپس لوٹنا ہے،اس ملک نے بھی ریاست مدینہ کی طرف جانا ہے۔ یہ کام عمران خان کے ذمہ لگے یا کسی بھی دوسرے شخص کے مگر یہ کام ہونا ہے۔