شہباز اکمل جندران
باغی انویسٹی گیشن سیل
پی ٹی آئی حکومت کے پہلے سال میں وفاقی وزارتوں میں 15 ہزار 673 ارب کی بے ضابطگیاں،کیسے کیسے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا؟آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں چونکا دینے والے انکشافات
گزشتہ مالی سال کی آڈٹ رپورٹ پارلیمنٹ کو بھجو ا دی ہے جس میں 51 کیسز میں 14 ہزار 562 ارب کی کمزور مالی انتظامات کی نشاندہی کی گئی۔رپورٹ میں 292 ارب 97 کروڑ مالیت کے کیسوں میں قوانین کی خلاف ورزی اور بے ضابطگیوں جب کہ 26 ہزار 331 کیسوں میں اکاؤنٹنگ کی غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ۔ رپورٹ میں ایک لاکھ 85 ہزار 885 روپے مالیتکے کیسوں میں وصولیوں، زیادہ ادائیگیوں اور بے قاعدگیوں کی نشاندہی بھی کی ہے۔رپورٹ کے مطابق آڈٹ کی نشاندہی پر 4 ارب
90کروڑکی وصولیاں کی گئیں جب کہ 4 کیسز میں ایک ارب کے استعمال کا ریکارڈ ہی فراہم نہیں کیا گیا۔آڈٹ رپورٹ میں دیگر 11 کیسز میں 86 کروڑ 20 لاکھ مالیت کی چوری، فراڈ اور بدعنوانیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ۔237 کیسوں میں 29کروڑ 1 لاکھ کی خلاف ضابطہ ادائیگیوں کی نشاندہی بھی رپورٹ کا حصہ ہے۔