قارئین محترم ہم جس معاشرے میں رہ رہے ہیں وہ تقسیم در تقسیم در تقسیم ہے.
*ذات پات رنگ و نسل کی تقسیم
*لسانیات کی بنا پہ تقسیم
*صوبائی تقسیم
یہ سب کسی طور قابل قبول ہیں اور تبدیل کیے جانے کی گنجائش موجود ہے مگر کوشش نہیں کی جاتیاور اگر کوشش کی جارہی ہے تو
ناقابل تبدیلی تقسیم کو جو جنس کی بنا پہ ہے.
مرد و زن سے معاشرے کا حسن ہے مگر یہی معاشرہ اس قدر پستی کا شکار ہو چکا ہے کہ کہیں تو صنف کی بنیاد پہ برتری کا احساس نمایاں کیے ہوئے ہے تو کہیں ہر جرم کے باوجود صنف کی آڑ میں چھپنے میں مصروف. یہ عورت کارڈ اورمردانگی دو ایسی اصطلاحات ہیں جو تقریبا روزانہ ہماری سماعتوں سے گزرتی ہیں. سیاست ہو یا نجی زندگی دونوں طرف اس کی گونج ہے.
جہاں مرد اپنی برتری اپنی طاقت کی بنا پہ عورت پہ ہاتھ اٹھا کر ثابت کرے تو وہ مرد ہے ہی نہیں. جہاں عورت مرد کے مقابل آکر تمام وار آزمائے اور مذاحمت پہ رونا دھونا شروع ہو جائے کہ عورت ہے عورت کے ساتھ یہ ہو گیا وہ ہو گیا مرد ظالم ہے . تو جناب بلکل یہ عورت کارڈ ہے.
بہت سی لبرل خواتین کے منہ سے سیاسی مخالفت کی بنا پہ سیاسی لیڈرز کو اور فوج کو اسٹیبلشمنٹ کو گالیاں پڑتے سنا ہے.انکی ٹائم لائن پہ گالیاں اور ذومعنی گفتگو بھری ملے گی اور اظہار رائے اور مرد کی برابری کا مکمل احساس ملے گا
مگر جونہی کسی ایک مرد نے اس کا جواب اسی انداز میں دیا تو وہی مظلومیت در آتی ہے کہ عورت ہے. عورت کی تذلیل ہو گئی تو جناب یہ "عورت کارڈ” ہے. عورت سیاستدان مرد سیاستدان کی جلسے میں تذلیل کرے اور بار بار کرے تو وہ بے باک اور نڈر کہلاتی ہے مگرمرد سیاستدان اسی عورت پہ اسی قسم کا وار واپس پلٹائے تو جن مردوں کا معاشرہ ہے عورت کی تذلیل کرتا ہے جناب یہ عورت کارڈ ہے. ایک اینکرمردوں پہ درشتی سے زبانی حملہ کرتی ہے مرد جواب میں بی بی زبان سنبھال کے کہہ دے تو عورت کی مظلومیت پہ لیکچر ہر طرف سے آتے ہیں تو جناب یہ عورت کارڈ ہے.
جہاں مرد اختیارات کے ناجائز استعمال اور طاقت کے بل پہ صنف مخالف کا استحصال کرے تو یہ” مردانگی” نہیں ہے اسی طرح عورت بدزبانی کرنے کے بعد اپنے عورت کارڈ کے پیچھے چھپے تو یہ عورت پنا نہیں ہے.
آفرین ہے ایک سیاستدان پہ کہ جس نے آج تک کسی عورت کو جواب نہیں دیا چاہے اس نے اس کے خلاف کیسی بھی زبان استعمال کی کیسا بھی الزام لگا اس نے خاموشی اختیار کی.عورت کو عورت کارڈ استعمال کرنے کا موقع ہی نہیں دیا.مرد کو بہر حال برداشت کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ وہ مرد ہے اسکی مضبوطی اسکی طاقت اسکے جسم نہیں برداشت سے عبارت ہے.
@hsbuddy18








